اسلام آباد (آن لائن) جج ویڈیو سکینڈل کی تحقیقات پر مامور ایف آئی اے کے اعلیٰ افسران کی کرپشن‘ نا اہلی اور بددیانتی کا نیا سکینڈل سامنے آ گیا ہے۔ ویڈیو سکینڈل کی تحقیقات کرپٹ افسران کے حوالے کرنے پر ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے بشیر میمن خود عمرے پر چلے گئے ہیں یہ ان کی سرکاری نوکری کے دوران اکیسواں عمرہ ہے۔
جج ویڈیوسکینڈل کی تفتیش ایف آئی اے کے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ سی ٹی ڈبلیو کے حوالے کی گئی ہے تاہم ان افسران میں اے ڈی اعجاز شیخ اور انسپکٹر عظمت خود کرپشن اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اے ڈی اعجاز شیخ سی ایس ایس کے پرچے لیک کر چکے ہیں۔ ضمانت پر رہائی ہونے کے بعد بشیر میمن سے ساز باز کر کے ادارہ کے سب سے اہم شعبہ سی ڈی ٹی میں خود کو شامل کرانے میں کامیاب ہوئے ہیں اس کے علاوہ انسپکٹر عظمت اسلام آباد ایئرپورٹ پر انسانی سمگلنگ کے مقدمے میں نامزدملزم ہیں۔ سی ٹی ڈی سب سے زیادہ حساس ڈویڑن ہے جہاں افسران کو تنخواہیں ڈبل دی جاتی ہیں اور مراعات بھی زیادہ ہیں تاہم یہ شعبہ ایسے افسران کے سپرد کیا گیا ہے جو خود کرپشن اور بددیانتی کے مجرم ہیں اس حوالے سے جب بشیر ممین ڈی جی ایف آئی اے سے وضاحت لی گئی تو ان کا فون جواب نہیں دے رہا تھا۔ جج ویڈیو سکینڈل کی تحقیقات پر مامور ایف آئی اے کے اعلیٰ افسران کی کرپشن‘ نا اہلی اور بددیانتی کا نیا سکینڈل سامنے آ گیا ہے۔ ویڈیو سکینڈل کی تحقیقات کرپٹ افسران کے حوالے کرنے پر ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے بشیر میمن خود عمرے پر چلے گئے ہیں یہ ان کی سرکاری نوکری کے دوران اکیسواں عمرہ ہے۔ جج ویڈیوسکینڈل کی تفتیش ایف آئی اے کے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ سی ٹی ڈبلیو کے حوالے کی گئی ہے تاہم ان افسران میں اے ڈی اعجاز شیخ اور انسپکٹر عظمت خود کرپشن اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔