اسلام آباد (این این آئی) احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو پیرول پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ پیر کو شاہد خاقان عباسی کی بہن کی جانب سے تایا کے انتقال پر جنازے میں شرکت کیلئے سابق وزیراعظم کو پیرول پر رہا کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔شاہ خاقان عباسی کی ہمشیرہ نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ
شام 5 بجے بجے تایا کا جنازہ ہے، شاہد خاقان کو رہائی دی جائے تو جنازے کا وقت تبدیل کر سکتے ہیں۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت کے دائرہ کار میں نہیں آتا، شاہد خاقان عباسی نیب کی حراست میں ہیں یہ معاملہ نیب کے دائرہ کار میں آتا ہے۔درخواست گزار سعدیہ عباسی نے کہا میں صبح نیب کے دفتر گئی تھی تو کہا گیا کہ عدالت اجازت دے سکتی ہے۔احتساب عدالت کے کہنے پر نیب کے تفتیشی افسر عدالت میں پیش ہوئے اور اپنا مؤقف پیش کیا جس پر احتساب عدالت کے جج نے شاہد خاقان عباسی کو پیرول پر رہا کرنے کی اجازت دیدی۔عدالت نے شاہد خاقان عباسی کو تایا کے نماز جنازہ میں شرکت کی مشروط اجازت دی ہے۔عدالت نے پیرول پر رہائی اسلام آباد اور راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ کی فول پروف سیکیورٹی سے مشروط کر دی۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ فول پروف سیکیورٹی کی ذمہ داری لے تو ڈی جی نیب جنازے میں شرکت کی اجازت دیدیں۔جج محمد بشیر نے کہا کہ ڈی جی نیب پیرول پر رہائی کے لیے مزید ضروری اقدامات مکمل کر لیں۔ احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو پیرول پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ پیر کو شاہد خاقان عباسی کی بہن کی جانب سے تایا کے انتقال پر جنازے میں شرکت کیلئے سابق وزیراعظم کو پیرول پر رہا کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔