اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کو نمک کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کی تحریک زور پکڑنا شروع ہو گئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر بھارت کو نمک فروخت کرنے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہےجبکہ اس مطالبے نے اب باقاعدہ تحریک کی شکل اختیار کر لی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں 43 روز سے جاری کرفیو ، وہاں کے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور ایل او سی پر بھارت کی جانب سے کی جانے والی بلا اشتعال فائرنگ کے جواب میں سوشل میڈیا صارفین نے بھارت کو نمک کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔سوشل میڈیا سائٹس بالخصوص ٹویٹر پر صارفین نمک کو بھی عزت دو،ہمارا نمک ہمارا برانڈ،زخم اور نمک اکٹھے نہیں رہ سکتے کے نعرے لگا رہے ہیں۔صارفین کا مطالبہ ہے کہ پاکستانی گلابی نمک جسے بھارت برائے نام قیمت پر ہم سے لے جاکر عالمی مارکیٹوں میں ڈالر کما رہا ہے کا نوٹس لیا جائے ۔ ایسا معاہدہ کرنے والے حکمرانوں اور افسران کا محاسبہ کیاجائے اور ایسے معاہدہ جات فی الفور ختم کئے جائیں۔سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے پاکستانی حکومت سے یہ مطالبہ زور پکڑ رہا ہے کہ ہمارا نمک ہمارا برانڈ ہے بھارت سے گلابی نمک کے معاہدے فوری طور پر منسوخ کئے جائیں، مذکورہ مطالبات کرنے والوں کا مؤقف ہے کہ پاکستان پر کل قرضہ ایک سوارب ڈالر ہے جبکہ بھارت پاکستانی نمک بیچ کر سالانہ 129ارب کما رہا ہے ۔ نمک کو بڑے پتھروں کی صورت میں ایکسپورٹ کرنے پر پابندی عائد کی جائے، نمک کو ویلیو ایڈیشن کے بعد برآمد کیا جائے تاکہ پاکستان کو زیادہ سے زیادہ زرمبادلہ مل سکے ۔
بھارت پاکستان سے 35 پیسے کے حساب سے فی کلو گلابی نمک خرید کر 3274روپے فی کلو میں دوسرے ملکوں کو فروخت کررہاہے ، مودی سرکار نے ہمارا پانی بند کردیا کہ خون اور پانی اکٹھے نہیں بہہ سکتے ۔سوشل میڈیا سائٹس پر جاری تحریک میں کہا گیا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل فی لٹر ایک ڈالر سے کم جبکہ ہمارا 500 گرام گلابی نمک 5 ڈالر سے 20 ڈالر تک ہے ۔یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی بھارت کو نمک کی فروخت پر پابندی لگانے کا مطالبہ سامنے آچکا ہے ۔