جمعرات‬‮ ، 08 مئی‬‮‬‮ 2025 

ہر ی پور میں ہی طالبات کیلئے عبایا لازمی قرار دیئےجانے کے بعدپختونخوا حکومت نے ایک اور انتہائی شاندار قدم اٹھا لیا،فیصلے کی ہر طرف سے ستائش

datetime 16  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور( آن لائن ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر ضیا بنگش نے کہا ہے کہ ہری پور میں طالبات کے عبایا پہننے کو لازمی قرار دینے کے بعد اب صوبے بھر میں اس فیصلے پر عملدرآمد کرائیں گے۔خیبرپختونخوا کے ضلع ہری پور میں گزشتہ ہفتے محکمہ ایجوکیشن کی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر کی جانب سے ایک سرکلر جاری کیا گیا ۔

جس میں اسکول کی طالبات کے لیے عبایا کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔سرکلر میں کہا گیاہے کہ لڑکیاں کسی بھی غیر اخلاقی حرکت سے بچنے کے لیے عبایا پہنیں، چادر یا گاؤن پہنیں، بچیوں سے چھڑ چھاڑ اور ہراسانی کی بڑھتی ہوئی شکایات کے پیش نظر یہ اقدام ضروری تھا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر ضیا بنگش نے کہا کہ ’اس سرکلر کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے، محکمہ ایجوکیشن میں سب کو پورے اختیارات دیے ہوئے ہیں جو بہتری لاسکتے ہیں ان کو کام کرنے کی اجازت ہے، کچھ اضلاع میں ہراسانی کے واقعات ہوئے جس پر ڈی اوز کو کہا تھا اس پر کام کریں‘۔انہوں نے کہا کہ ’لڑکیوں کے اسکولوں کے اندر کوئی پابندی نہیں، یہ فیصلہ اسکول سے گھر سے اور گھر سے اسکول تک کے لیے کیا تاکہ طالبات جب گھر سے اسکول تک آئیں تو مکمل کور ہوں اور عبایا لیں، ان پر سر سے پاؤں تک چادر ہو‘۔صوبائی مشیر کا کہنا تھا کہ ’لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارے صوبے اور ملک کی روایات ہیں ہم اس کو بھی دیکھ رہے ہیں، اپنے کلچر اور دین کو دیکھ کر فیصلے کرتے ہیں، اب اس فیصلے کو صوبے بھر میں عملدرآمد کرنے جارہے ہیں، ڈی او کے اس فیصلے کو سراہتا ہوں، ہم نے جو فیصلے کیے اس پر پہلا قدم ہری پور کی ڈی او نے اٹھایا۔

باقی ڈی اوز کو بھی کہا ہے کہ اس کو باقی صوبے میں بھی پھیلائیں۔ضیا بنگش نے مزید کہا کہ ’ہم جو فیصلے کرتے ہیں عوام اور والدین کے ذہنی سکون اور بچوں کے تحفظ کے لیے کرتے ہیں تاکہ اس طرح کے واقعات نہ ہوں، ایسا نہیں ہے کہ صوبے میں ایسے واقعات ہیں لیکن اگر کہیں ہوئے تو ہماری ذمہ داری ہے کہ اسے دیکھیں یہ کیوں ہوئے، ہماری ذمہ داری ہے کہ اس پر فیصلے کریں، اسکولوں کو ہم نے مکمل تحفظ دیا ہے۔

لیکن جب اسکول سے طالبات گھر جاتی ہیں تو اس دوران جو واقعات ہوتے ہیں اس کی طرف ایک قدم اٹھالیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’اس طرح کے واقعات ختم کرنے کے لیے کوششیں کررہے ہیں، طالبات کے اسکولوں کے لیے پولیس کو کہا ہے کہ چھٹی کے وقت ڈیوٹی لگائی جائے تاکہ ایسے عناصر کو دیکھیں اور اب یہ صورتحال کافی حد تک بہتر ہوئی ہے، حکومت کی ہرچیز پر نظر ہے، ہم ہر طریقے سے اپنے بچیوں کو محفوظ کرنا چاہتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…