اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئرصحافی و تجزیہ کار طاہر ملک نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں بھی بڑی جنگیں ہو رہی ہیں۔ اے ، بی اور سی گروپس ہیں جو آپس میں جھگڑ رہے ہیں جس پر پروگرام میں
موجود تجزیہ کار سعید قاضی نے کہا کہ جب آپ کی زندگی سے بڑے بڑے مقاصد ہٹ جائیں اور چھوٹے چھوٹے مقصد آ جائیں تو ایسے گروپس آپس میں لڑتے ہیں۔جس پرصحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ اگر اپوزیشن کو چھوڑ دیا جائے تو مجھے بتائیں کہ کیا آپ کے خیال میں وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھنے والی اعلیٰ شخصیات آپس میں ایک ہیں؟ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں پانچ گروپس بن چکے ہیں جو ایک دوسرے کی جڑیں کاٹتے ہیں، ندیم افضل چن کا اگر موازنہ کیا جائے تو وہ ان سب میں بہتر ہیں کیونکہ وہ دلیل کے ساتھ بات کرتے ہیں اور گالم گلوچ نہیں کرتے ۔عارف حمید بھٹی نے بتایا کہ ایک ایف نام کا بندہ ہے اس نے بی نام کے بندے کے ساتھ سازش کی اور کانوں میں باتیں کرنا شروع کر دیں، پھر ایک زیڈ نام کا بندہ آیا اس کی کرپشن پکڑی گئی تو بعد میں اس سے حلف اٹھوایا گیا اور وہ حلف کس نے لیا اس کا نام ٹی وی پر لینا منع ہے۔ عارف حمید بھٹی نے کہا کہ کئی گروپس بن گئے ہیں۔ اعظم خان کا ایک اپنا گروپ ہے ، فواد چوہدری صاحب کا ایک اور گروپ ہے، ندیم افضل چن کا ایک الگ گروپ ہے اور ڈی جی آئی بی نے ایک الگ گروپ بنا رکھا ہے ، عمران خان کو سب سے زیادہ خطرہ ہے انہی کی لابی سے ہے ، عمران خان کو اس وقت جتنا خطرہ اپنے آس پاس موجود لوگوں سے ہے اُن کو چاہئے کہ وہ اپنے وژن پر قائم رہیں۔ان کے ارد گرد بہت سارے سانپ ہیں جو آپ کو غلط معلومات دیتے ہیں۔