اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی اور اینکر پرسن جاوید چوہدری اپنے آج کے کالم ’’کشمیرکی چابی سلامتی کونسل میں نہیں‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔مجھے آج بھی یاد ہے راجہ فاروق حیدر نے ملاقات کے دوران بھارت کا ایک واقعہ سنایا تھا۔
ان کا کہنا تھا وہ چند برس پہلے کسی کانفرنس میں شرکت کیلئے بھارت گئے‘ ہوٹل کی لابی میں انہیں ایک ہندو عورت دکھائی دی۔خاتون نے ماتھے پر بندیا لگائی ہوئی تھی‘ وہ سیدھی ان کی طرف آئی اوران سے مخاطب ہو کر بولی ”آپ پاکستان سے آئے ہیں“ راجہ صاحب نے ہاں میں سر ہلا دیا‘ وہ بولی ”آپ پھر واپس جا کر پاکستانیوں کو بتائیے گا آپ اگر ہندوستان کے مسلمانوں کو خوش اور محفوظ دیکھنا چاہتے ہیں توآپ کبھی پاکستان کو کمزور نہ ہونے دیجیے گا“ خاتون کا کہنا تھا ”ہندوستان کے مسلمانوں کی سلامتی مضبوط پاکستان میں مضمرہے‘ اگر پاکستان کمزور ہو گیا تو ہندوستان کی ہندو آبادی بیس کروڑ مسلمانوں کو ہڑپ کر جائے گی“۔یہ واقعہ سنانے کے بعد راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا ”وہ خاتون مسلمان تھی‘ اس نے خود کو ہندو معاشرے میں محفوظ رکھنے کے لیے ماتھے پر بندیا لگا رکھی تھی“ وہ رکے اور پھر کہا”میرا بس چلے تو میں پاکستان کے خلاف بات کرنے والے تمام لوگوں کو ایک ایک بار ہندوستان کا دورہ کروا دوں کیونکہ جب تک یہ لوگ ہندوستان نہیں جائیں گے انہیں اس وقت تک پاکستان کی قدر و قیمت کا احساس نہیں ہوگا‘ ہم نے اگر آزادی کی قدروقیمت کااندازہ لگاناہے تو پھر ہمیں چاہیے ہم ہندوستان جائیں اور وہاں آباد مسلمانوں کی حالت زار کا مشاہدہ کریں۔ہندوستان کے مسلمان زندہ رہنے کیلئے ماتھے پر تلک لگانے پر مجبور ہیں جبکہ مسلمان عورتیں بندیا لگا کر گھروں سے باہر نکلتی ہیں تا کہ یہ ہندو معاشرے کی ”ڈس کریمینیشن“ سے محفوظ رہ سکیں“