اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہاہے کہ خفیہ بیلٹ میں 14 ووٹ کھسک گئے،اوپن ووٹنگ ہوئی تو اپوزیشن کے سینیٹرز کی تعداد 64 تھی،وہ جیت کر بھی جمہور کے سامنے شرمندہ ہوئے،ایک بار پھر پھر دھاندلی کی گئی، بکنے والے سینیٹر ز کی نشاندہی کرینگے، ضمیر فروشی کر کے جمہوریت کو نقصان پہنچانے والوں کو قوم کے سامنے بے نقاب کرینگے،آئندہ ہفتے اے پی سی بلائیں گے۔
جمعرات کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم نے فیصلے کیے ہیں کہ 14 سینیٹر جو بک گئے، جنہوں نے اپنا ضمیر بیچا ان کی نشاندہی کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم قوم کو بتائیں گے کہ 14 لوگ کون تھے جنہوں نے ضمیر فروشی کر کہ جمہوریت کو نقصان پہنچایا،فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ ہفتے اے پی سی بلائیں گے اور فیصلے کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ بات بھی طے ہوئی ہے کہ جب سینٹ کا اجلاس ہو گا تو ہارس ٹریڈنگ کے خلاف پارٹیاں بھر پور موقف پیش کریں گی۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کا فیصلہ ہے کہ سینٹ کے ہر اجلاس میں ہارس ٹریڈنگ کے خلاف پوری قوت سے آواز بلند کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ان افراد نے جمہوریت اور پارلیمانی نظام کو کمزور کیا،اپوزیشن کے چودہ ووٹ امیر ترین لوگوں کی چمک کا شکار ہوئے۔انہوں نے کہاکہ سلیکٹیڈ حکومت ایوان کے اندر ضمیر فروشی کر کے جیت گئی لیکن عوام کی عدالت میں ہار گئی،گزشتہ سال انتخابات میں بھی سینٹ اں تخاب کی طرح ہی حکومت سلیکٹ ہوئی تھی،گذشتہ سال کے دھاندلی شدہ انتخابات کی تاریخ آج پھر دہرائی گئی،سلیکٹڈ حکومت جمہور کے سامنے ایک مرتبہ پھر شرمندہ ہوئی۔ شہباز شریف نے کہاہے کہ خفیہ بیلٹ میں 14 ووٹ کھسک گئے،اوپن ووٹنگ ہوئی تو اپوزیشن کے سینیٹرز کی تعداد 64 تھی،وہ جیت کر بھی جمہور کے سامنے شرمندہ ہوئے،ایک بار پھر پھر دھاندلی کی گئی، بکنے والے سینیٹر ز کی نشاندہی کرینگے