لاہور (آن لائن) وزیراعظم پاکستان عمران خان کی کفایت شعاری مہم کو بلڈوز کرتے ہوئے سیکرٹری ایل او ایس کامران پرویز کی فرمائش پر ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے عثمان معظم نے ایل ڈی اے پلازہ پراجیکٹ الاؤنس میں 50 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ ترامیم کے بعد نئے شیڈول کے تحت سیکرٹری ایل او ایس کا الاؤنس 35 ہزار روپے جبکہ ڈی جی کا ماہانہ الاؤنس 75 ہزار روپے مقرر کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل سیکرٹری 25 ہزار روپے ماہانہ بنیادوں پر وصول کر رہے تھے۔ آتشزدگی کے المناک حادثے کے بعد ایل ڈی اے افسران کے مابین ایل ڈی اے پلازہ کے وسائل اور فنڈز کی بے دریغ طریقے سے بندر بانٹ کا سلسلہ جاری ہے جبکہ گزشتہ 6 سال کے دوران فنڈز کی کمی کی آڑ میں ایل ڈی اے پلازہ کے دو درجن سے زائد ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کیا جا چکا ہے۔ مئی 2013ء میں ایجرٹن روڈ پر واقع ایل ڈی اے پلازہ کی عمارت آتشزدگی کا شکار ہو گئی جس کے باعث ادارے کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ ایل ڈی اے کے خزانہ سے مختلف منصوبوں کی آڑ میں افسران کے غیر ضروری اخراجات کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ سیکرٹری ایل او ایس کامران پرویز نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ایل او ایس کی 3 عدد قیمتی گاڑیاں اپنے چہیتے افسران کو بانٹ رکھی ہیں۔ جن کے ماہانہ لاکھوں روپے کے اخراجات ایل او ایس کے خزانہ سے ادا کئے جا رہے ہیں۔ کامران پرویز نے اپنے اثر و رسوخ کی بناء پر سیکرٹری ایل او ایس کے علاوہ ڈائریکٹر ہیڈ کوارٹر کے عہدہ پر قبضہ جما رکھا ہے۔ کامران پرویز کی ملی بھگت سے ایل او ایس کی ملکیتی گاڑیاں LEJ/2200، LZY/445 اور 2200 ہنڈا نمبری گاڑیاں من پسند اور چہیتے افسران غیر قانونی طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ مذکورہ گاڑیوں کا پرائیویٹ استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ کامران پرویز نے ایل او ایس کے کرپشن سکینڈل کو تحفظ دینے کے لئے ایل ڈی اے پلازہ پراجیکٹ الاؤنس کے نام پر ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے کو بھی اپنے منصوبوں میں شامل کر لیا ہے۔