اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی سزا ختم ہو سکتی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اس فیصلے سے عدلیہ کی ساکھ کو بچایا ہے۔یہ فیصلہ بالکل ٹھیک کیا گیا اور اس کے علاوہ ان کے پاس کوئی چارہ بھی نہیں تھا۔
پچھلے دنوں اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے ساتھ ارشد ملک کی جو ملاقاتیں ہوئیں۔تو ان ملاقاتوں میں ارشد ملک اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کو مطمئن نہیں کر پائے تھے۔ارشد ملک کے جوابات سے معزز جج صاحبان مطمئن نہیں ہوئے،حکومت نے اپنے طور پر اس معاملے کی کچھ انکوائری کی تھی تاہم حکومت نے اس معاملے میں مداخلت نہیں کی۔پاکستان کی عدلیہ آزاد ہےکوئی ایک جج پورے عدالتی نظام کی ترجمانی نہیں کرتا۔عدلیہ نے ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ باہمی مشاورت سے کیا۔ارشد ملک سے متعلق اور بھی ویڈیوز موجود ہیں،کچھ پاکستان کی اور کچھ پاکستان سے باہر کی ہیں۔ان ویڈیوز کی ٹائمنگز کو دیکھنا ہو گا،اس کے ساتھ مقدمات کی سماعت کی تاریخ بھی دیکھنی ہو گی۔اب ن لیگ کو چاہئے کہ باقی ویڈیوز نہ تو میڈیا کے سامنے پیش کریں اور نہ ہی بین الاقوامی میڈیا کے سامنے،جج ارشد ملک کے فیصلوں کو ریورس کرنے کے لیے درخواست دائر کریں اور یہ ویڈیوز عدالت میں پیش کریں۔نواز شریف کا فیصلہ اب متنازع ہو گیا ہے اس لیے انہیں قانونی راستہ اختیار کرنا چاہئے۔یاد رہے کہ گزشتہ روزاحتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیاہے ۔