اسلام آباد (این این آئی) آئی ایم ایف نے قسط اجرا ء کے ساتھ شرائط کی طویل فہرست تھما دی جس میں کہاگیاہے کہ پاکستان آئندہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم نہیں دیگا،حکومت ستمبر تک سیگریٹس پر ایکسائزز کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کیلیے لائسنسز جاری کریگی ،پاکستان اکتوبر تک ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹس سے نکلنے کیلئے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے فریم ورک پر موثر اقدامات اٹھائیگا،
ہرقسم کی ٹیکس مراعات ختم کی جائیں،ٹیکس وصولیوں میں جی ڈی پی کی 5 فیصد تک اضافہ کیا جائے ۔ گزشتہ رز جاری اعلامیہ کے مطابق ستمبر تک حکومت نیپرا کے تعین کردہ بجلی کے نئے ریٹس کا نوٹیفکیشن جاری کریگی ،حکومت ستمبر تک عالمی شراکت داروں کے تعاون سے جامع سرکلر ڈیٹ کے خاتمے کا پلان تیار کریگی۔اعلامیہ کے مطابق دسمبر تک پاکستان سٹیل ملز اور پی آئی اے کا کسی نامور عالمی ادارے سے آڈٹ کریگی ۔ حکومت پر سٹیٹ بنک سے بجٹ خسارے کو پورا کرنے کیلئے نیا قرضہ لینے پر پابندی بھی عائد کر دی گئی ،سرکاری اداروں میں گورننس اور شفافیت کو بہتر بنانے کیلئے پارلیمنٹ میں قانون کا مسودہ پیش کرنا ہوگا۔ اعلامیہ کے مطابق ستمبر تک حکومت کو پچھہتر ارب روہے کے ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کرنی ہے،ایف بی آر نے پہلی سہ ماہی میں ایک ہزار اکہتر ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق ستمبر تک حکومت کو تعلیم و صحت پر تین سو انچاس ارب روپے کا بجٹ خرچ کرنا ہے ۔ اعلامیہ کے مطابق بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت پہلی سہ ماہی میں پینتالیس ارب روپے خرچ کرنے ہیں۔ اعلامیہ میں کہاگیاکہ ستمبر تک پاور سیکٹر کو ستمبر تک تئیس ارب روپے کے بقایاجات کی ادائیگی کرنی ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مذکورہ اہداف پرپیش رفت کا جائزہ لیکر ستمبر کے بعد نئی قسط جاری کرنے کا فیصلہ کرے گا۔
اعلامیہ میں کہاگیاکہ پاکستان حکومت نے پیشگی شرائط پر عمل کر چکی ہے،بنکوں کی شرح سود اور گیس و بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔آئی ایم ایف نے کہاکہ پاکستان کومشکل معاشی صورتحال کا سامنا ہے،معاشی پالیسیوں میں عدم توازن اور اصلاحات کے فقدان سبب ہیں ۔آئی ایم ایف کے مطابق ہرقسم کی ٹیکس مراعات ختم کی جائیں،ٹیکس وصولیوں میں جی ڈی پی کی 5 فیصد تک اضافہ کیا جائے۔
اعلامیہ میں کہاگیاکہ پاکستان روپے کی قیمت مارکیٹ طے کرے،اسٹیٹ بینک کومذید خود مختاری دی جائے،انسداد کرپشن والے اداروں کومکمل خود مختاری دی جائے،جی ایس ٹی کوویٹ موڈ میں نافذ کرنے کیلئے اقدامات کریں،رئیل اسٹیٹ اورزراعت سیزیادہ ٹیکس حاصل کریں۔ آئی ایم ایف نے کہاکہ اکتوبرتک ایف اے ٹی ایف کی تمام شرائط کومکمل کیا جائے،سوئی گیس کمپنیوں سے ڈسکوز قائم کی جائیں۔
آئی ایم ایف نے کہاکہ ہمسایہ ممالک سے تجارت کیفروغ کیلئے اقدامات کریں،سات منافع بخش کمپنیوں کی نجکاری کی جائے۔ اعلامیہ میں کہاگیا کہ پی آئی اے اورپاکستان اسٹیل مل کا نیا آڈٹ کروایا جائے،سرکاری کمپنیوں کونجکاری کیلئے تیارکیا جائے،غریبوں کیلئے امدادی پروگرام شروع کیے جائیں۔