اسلام آباد (آن لائن) مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو میری کارکردگی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ صنعتوں کا پہیہ چل پڑا، چینی کمپنی پاکستان سے ایک ارب ڈالر سالانہ ٹیکسٹائل مصنوعات خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قطر پاکستان میں ایل این جی پاور پلانٹس کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کر رہا ہے
جبکہ سعودی عرب سے آئل ریفائنری لگانے پر بات چیت چل رہی ہے، ریفائنری کی جگہ تبدیل کی جا رہی ہے۔مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے چینی سفیر یاؤ جنگ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آخرکار تجارت کا پہہ چل پڑا ہے۔ 15 جولائی کو چین کے وزیر تجارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے چین جاؤں گا۔ چینی کمپنی لی اینڈ فونگ پاکستان سے سالانہ ایک ارب ڈالرز کی ٹیکسٹائل مصنوعات خریدنا چاہتی ہے جبکہ ایک چائنیز کمپنی پاکستان میں ٹرک کے ٹائر کا پلانٹ لگانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ پاکستان میں چینی ضرورت سے زیادہ موجود ہے، قیمتوں میں اضافے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔اس موقع پر چینی سفیر یاؤ جنگ نے کہا کہ 90 فیصد چینی مارکیٹ پاکستانی مصنوعات کے لیے کھول دی ہے۔ چینی کمپیناں اپنی سپلائی چین ری لوکیٹ کر رہی ہے۔ ایک فیصد بھی ری لوکیٹ پاکستان میں آنے سے 60 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری آ سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کا ماحول کتنا سازگار ہوا، یہ بتانا قبل از وقت ہے۔ بجٹ میں کئے گئے اقدامات اور آئی ایم ایف پروگرام کے بعد صحیح صورتحال واضح ہوگی۔ مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو میری کارکردگی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ صنعتوں کا پہیہ چل پڑا، چینی کمپنی پاکستان سے ایک ارب ڈالر سالانہ ٹیکسٹائل مصنوعات خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قطر پاکستان میں ایل این جی پاور پلانٹس کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کر رہا ہے جبکہ سعودی عرب سے آئل ریفائنری لگانے پر بات چیت چل رہی ہے