اسلام آباد(آن لائن) پاکستان پیپلز پارلیمنٹیرینز کی سیکریٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے سلیکٹڈ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے الیکشن کمیشن میں داخل کئے گئے گوشواروں میں کی جانے والی غلط بیانی پر سپریم کورٹ سے سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بنی گالہ کے بے نامی محل جس کے لئے عمران خان نے دعویٰ کیا تھاکہ انہوں نے لندن کا فلیٹ بیچ کر بنی گالہ محل تعمیر کیا تھا۔
یہ آناً فاناً کیا ہوا کہ سپریم کورٹ سے الیکشن کمیشن آتے آتے کرکٹ کی کمائی سے بنانے والا محل کیسے تحفے میں تبدیل ہوگیا۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کو 2017ء میں عمران خان نے سپریم کورٹ میں حلفیہ بیان دیا تھا کہ انہوں نے بنی گالہ محل کرکٹ کی آمدنی سے بنایا۔ مئی 2017ء میں موصوف نے ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ لندن کے فلیٹ بیچ کر بنی گالہ میں محل تعمیر کیا اب الیکشن کمیشن میں پیش کئے جانے والے گوشواروں میں فرماتے ہیں کہ انہیں یہ محل تحفے میں ملا ہے۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کو چاہیے کہ عمران خان کو دوبارہ انصاف میں کٹہرے میں لائے اور ان سے غلط بیانی کی وضاحت مانگے۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ میں جھوٹ بولنے والا شخص کیسے صادق اور امین ہو سکتا ہے؟ عمران خان کو چاہیے کہ اپنے جھوٹ یاد رکھنے کے لئے ایک سیکریٹری رکھ لیں تاکہ وہ انہیں ماضی میں بولے ہوئے جھوٹوں کی یاددہانی کراتے رہیں۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے سلیکٹڈ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے الیکشن کمیشن میں داخل کئے گئے گوشواروں میں کی جانے والی غلط بیانی پر سپریم کورٹ سے سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بنی گالہ کے بے نامی محل جس کے لئے عمران خان نے دعویٰ کیا تھاکہ انہوں نے لندن کا فلیٹ بیچ کر بنی گالہ محل تعمیر کیا تھا۔ یہ آناً فاناً کیا ہوا کہ سپریم کورٹ سے الیکشن کمیشن آتے آتے کرکٹ کی کمائی سے بنانے والا محل کیسے تحفے میں تبدیل ہوگیا۔