اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کیا بھارت ،پاکستان کا نمک بیچ کر لاکھوں ڈالر کما رہا ہے ،وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے حقیقت سے آگاہ کردیا، نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کھیوڑہ دنیا کی دوسری بڑی سالٹ مائن ہے۔میں نے پی ایم ڈی سی کو معاملے پر انکوائری کی ہدایت کی تھی ۔
انہوں نے مجھے جو انکوائری رپورٹ پیش کی ہے اس کے مطابق یہ کہنا کہ بھارت پاکستان کا نمک بیچ کر ملین ڈالر کما رہا ہے ایسا کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نمک کی کل پیداوار 3700 ملین ٹن ہے ، 2018ء اور 2019ء میں جو نمک ہم نے ایکسپورٹ کیا وہ 92 ملین ٹن ہوئی ہے۔ جس میں سے بھارت کو تقریباً سات ملین ٹن کی ایکسپورٹ کی گئی۔جس کی کل قیمت1.4 ملین ڈالر بنتی ہے جو کہ معمولی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں نمک کی جتنی پیداوار ہوتی ہے اس میں سے 90 سے 95 فیصد نمک ہمارے ہاں ہی استعمال ہو جاتا ہے۔ زیادہ نمک انڈسٹریل نمک ہے جیسے سیمنٹ اور دیگر انڈسٹریز میں استعمال ہوتا ہے۔ اس نمک کی راک سالٹ کی شکل میں کان کنی ہو رہی ہے۔ ہمارے ملک میں کان کنی پرانے اور پسماندہ طریقوں سے ہو رہی ہے جدید طریقے نہیں اپنائے جا رہے ۔ہمارے ملک میں کارخانے بھی نہیں ہیں جو کان کنی کو اپ گریڈ کر سکیں۔ نمک کی ایکسپورٹ سے بلاشبہ اتنا فائدہ تو نہیں اٹھایا جا سکتا جتنا کہا گیا ہے لیکن پھر بھی اس سے فائدہ ہو سکتا ہے۔ کھیوڑہ میں اگر کوئی کارخانہ لگا دیا جائے جس سے نمک کی اشیا بنائی جا سکیں اور اس کو اپ گریڈ کیا جا سکے تو ملک کو فائدہ ہو سکتا ہے اور اچھی آمدن ممکن ہے ۔