اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے اپنے پہلے بجٹ میں چینی پر سیلز ٹیکس 8 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کر دیا۔قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا کہنا تھا کہ چینی پر عائد 8 فیصد سیلز ٹیکس کو بڑھا کر 17 فیصد تک تجویز کیا گیا جس کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ چینی کی قیمت میں ساڑھے 3 روپے فی کلو اضافہ ہوگا۔ چینی کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے شوگر مل مالکان کو فائدہ پہنچنے کا امکان ہے۔
لیکن سیاسی حلقوں میں یہ فائدہ صرف اور صرف وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست جہانگیرترین سے منسوب کیا جارہا ہے۔کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ چینی کی قیمت میں ممکنہ اضافے سے 22 ملین ٹن چینی کی پیداوار والے جہانگیر ترین گروپ کو 66 ارب کا فائدہ ہو گا اور یوں جہانگیر ترین نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بنانے کے لیے جو اخراجات کیے اور اراکین قومی اسمبلی کو جتنے جتنے پیسے دیئے وہ سب سود سمیت واپس مل جائیں گے ۔