بدھ‬‮ ، 16 جولائی‬‮ 2025 

جس چور نے پروٹیکشن حاصل کرنا ہے وہ پی ٹی آئی میں چلا جائے اسے نیب سمیت کوئی نہیں پوچھے گا،شاہد خاقان عباسی نے مشورہ دیدیا

datetime 11  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سی پی پی) پاکستان مسلم لیگ(ن)کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کرپٹ لوگ اس وقت وزیراعظم کے دائیں بائیں بیٹھے ہیں اور جس چور نے پروٹیکشن حاصل کرنا ہے وہ پی ٹی آئی میں چلا جائے اسے نیب سمیت کوئی نہیں پوچھے گا۔گزشتہ روز اسلام آباد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا

کہ نیب نے حمزہ شہباز کو جتنے سوالنامے دیے وہ بھردیے، وہ ہر نیب کی پیشی پر شامل ہوئے، ایک دن کی بچی کا آپریشن چھوڑ کر آئے اور شامل تفتیش رہے، جب یہ کیس شروع ہوا تو نیب نے پریس کانفرنس کی اور بتایا کہ 87 ارب کی منی لانڈرنگ ہوئی ہے، پھر وہ 33 ارب کی ہوگئی اور آج بلآخر 18 کروڑ پر جا پہنچی ہے، یہ حقیقت ہے جو نیب کے حالات ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کیس 2005 سے 2008 تک کا ہے جب ملک میں مشرف کی حکومت تھی اور حمزہ شہباز کسی اسمبلی کے رکن نہیں تھے، وہ ایک عام شہری تھی، جن 18 کروڑ کی بات کی گئی وہ ملک سے باہر جانے والے نہیں بلکہ ان کے ملک کے اندر آنے کا الزام ہے، کیا منی لانڈرنگ ملک سے اندر آنے والے پیسے پر ہوتی ہے؟ یہ وہ پیسہ ہے جو حمزہ نے ہر سال اپنے تمام ٹیکس ریٹرن میں دکھایا، یہ رقم چھپی ہوئی نہیں تھی۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ یہ سیاست اور سیاست دانوں کو بدنام کرنے کی کوشش ہے، ہم احتساب سے نہیں گھبراتے، الزام لگائیں لیکن ثبوت عوام کے سامنے رکھیں، جو الزام حمزہ شہباز پر لگایا ہے یہ پاکستان کے ہر اس شخص پر لگتا ہے جس کو باہر سے پیسہ آتا ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ خسرو بختیار سے بھی سوال کرلیے جائیں، علیمہ خان اور فیصل واڈا سے پوچھیں۔

یہاں سے اثاثے باہر بھیجے ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں، احتساب سب کا کریں لیکن وہ معیار سب کے ساتھ ہونا چاہیے، جو سوالنامہ ہمیں دیا گیا وہ عمران خان بھی بھرکر عوام کے سامنے رکھ دیں، بتائیں عوام کو حمزہ نے کون سا جرم کیا ہے۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج وزیراعظم خوش ہیں کہ لوگ کرپشن میں گرفتار ہوئے، کرپٹ لوگ ان کے دائیں بائیں بیٹھے ہیں، ان کو بھی گرفتار کریں، جس ملک کا وزیراعظم ٹیکس چور ہو، ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہو۔

پھر وہ صبح تقریر کرکے ہمیں کہے ٹیکس ادا کرو، معیشت تباہ اس لیے ہوئی ہے کہ دوہرے معیار ہیں، حکومت اعتماد کھوچکی ہے، لوگ سرمایہ کاری کو تیار نہیں، جس چور نے پروٹیکشن حاصل کرنا ہے وہ پی ٹی آئی میں چلا جائے، اسے نیب سمیت کوئی نہیں پوچھے گا۔لیگی رہنما نے دعوی کیا کہ بطور وزیراعظم ہمارا ریکارڈ حکومت کے پاس ہے، حکومت نیب کو لکھے کہ کس وزیر نے محکمے میں کرپشن کی، احسن اقبال نے ہزاروں ارب کے ترقیاتی منصوبوں پر کام کیا ایک روپے کی کرپشن سامنے نہیں آئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…