جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

جس چور نے پروٹیکشن حاصل کرنا ہے وہ پی ٹی آئی میں چلا جائے اسے نیب سمیت کوئی نہیں پوچھے گا،شاہد خاقان عباسی نے مشورہ دیدیا

datetime 11  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سی پی پی) پاکستان مسلم لیگ(ن)کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کرپٹ لوگ اس وقت وزیراعظم کے دائیں بائیں بیٹھے ہیں اور جس چور نے پروٹیکشن حاصل کرنا ہے وہ پی ٹی آئی میں چلا جائے اسے نیب سمیت کوئی نہیں پوچھے گا۔گزشتہ روز اسلام آباد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا

کہ نیب نے حمزہ شہباز کو جتنے سوالنامے دیے وہ بھردیے، وہ ہر نیب کی پیشی پر شامل ہوئے، ایک دن کی بچی کا آپریشن چھوڑ کر آئے اور شامل تفتیش رہے، جب یہ کیس شروع ہوا تو نیب نے پریس کانفرنس کی اور بتایا کہ 87 ارب کی منی لانڈرنگ ہوئی ہے، پھر وہ 33 ارب کی ہوگئی اور آج بلآخر 18 کروڑ پر جا پہنچی ہے، یہ حقیقت ہے جو نیب کے حالات ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کیس 2005 سے 2008 تک کا ہے جب ملک میں مشرف کی حکومت تھی اور حمزہ شہباز کسی اسمبلی کے رکن نہیں تھے، وہ ایک عام شہری تھی، جن 18 کروڑ کی بات کی گئی وہ ملک سے باہر جانے والے نہیں بلکہ ان کے ملک کے اندر آنے کا الزام ہے، کیا منی لانڈرنگ ملک سے اندر آنے والے پیسے پر ہوتی ہے؟ یہ وہ پیسہ ہے جو حمزہ نے ہر سال اپنے تمام ٹیکس ریٹرن میں دکھایا، یہ رقم چھپی ہوئی نہیں تھی۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ یہ سیاست اور سیاست دانوں کو بدنام کرنے کی کوشش ہے، ہم احتساب سے نہیں گھبراتے، الزام لگائیں لیکن ثبوت عوام کے سامنے رکھیں، جو الزام حمزہ شہباز پر لگایا ہے یہ پاکستان کے ہر اس شخص پر لگتا ہے جس کو باہر سے پیسہ آتا ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ خسرو بختیار سے بھی سوال کرلیے جائیں، علیمہ خان اور فیصل واڈا سے پوچھیں۔

یہاں سے اثاثے باہر بھیجے ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں، احتساب سب کا کریں لیکن وہ معیار سب کے ساتھ ہونا چاہیے، جو سوالنامہ ہمیں دیا گیا وہ عمران خان بھی بھرکر عوام کے سامنے رکھ دیں، بتائیں عوام کو حمزہ نے کون سا جرم کیا ہے۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج وزیراعظم خوش ہیں کہ لوگ کرپشن میں گرفتار ہوئے، کرپٹ لوگ ان کے دائیں بائیں بیٹھے ہیں، ان کو بھی گرفتار کریں، جس ملک کا وزیراعظم ٹیکس چور ہو، ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہو۔

پھر وہ صبح تقریر کرکے ہمیں کہے ٹیکس ادا کرو، معیشت تباہ اس لیے ہوئی ہے کہ دوہرے معیار ہیں، حکومت اعتماد کھوچکی ہے، لوگ سرمایہ کاری کو تیار نہیں، جس چور نے پروٹیکشن حاصل کرنا ہے وہ پی ٹی آئی میں چلا جائے، اسے نیب سمیت کوئی نہیں پوچھے گا۔لیگی رہنما نے دعوی کیا کہ بطور وزیراعظم ہمارا ریکارڈ حکومت کے پاس ہے، حکومت نیب کو لکھے کہ کس وزیر نے محکمے میں کرپشن کی، احسن اقبال نے ہزاروں ارب کے ترقیاتی منصوبوں پر کام کیا ایک روپے کی کرپشن سامنے نہیں آئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…