پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

نوازشریف کو جیل میں قتل کرنے کی سازش، ن لیگ نے انتہائی سنگین الزامات عائد کردیئے،دھماکہ خیز اقدام کا اعلان

datetime 4  جون‬‮  2019 |

اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیراعظم وپاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ محمد نوازشریف کی بگڑتی صحت پر اظہار تشویش، ذاتی معالج، گھروالوں سے ملاقات پر پابندیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ محمد نوازشریف کی جیل میں طبیعت دن بدن بگڑ رہی ہے، انجائنا کے مسلسل درد کی شکایت کے باوجود کوئی معالج بھی کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے موجود نہیں،

حالات دیکھ کر یہ کہنے پر مجبورہوں میاں صاحب کے قتل کی سازش ہورہی ہے،ایسے کسی بھی نقصان کا ذمہ دار اور قصور وار عمران خان ہوگا، ہمارا ہاتھ اوراس کا گریبان ہوگا۔منگل کو اپنے ایک بیان میں سابق وزیر اعظم و پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کی بگڑتی صحت پر اظہار تشویش، ذاتی معالج، گھروالوں سے ملاقات پر پابندیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ محمد نوازشریف کی جیل میں طبیعت دن بدن بگڑ رہی ہے، انجائنا کا روزانہ تین سے چار مرتبہ دردہونا سنگین خطرے کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے محمد نوازشریف کے لئے ہنگامی طبی انتظامات واپس لے لئے، ایمبولنس بھی واپس لے لی گئی ہے۔نہوں نے کہا کہ انجائنا کے مسلسل درد کی شکایت کے باوجود کوئی معالج بھی کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے موجود نہیں،خدانخواستہ کسی ہنگامی صورتحال میں نوازشریف کی جان بچانے کا کوئی فوری طبی انتظام دستیاب نہیں،ایسے کسی بھی نقصان کا ذمہ دار اور قصور وار عمران خان ہوگا، ہمارا ہاتھ اوراس کا گریبان ہوگا۔نہوں نے کہا کہ حالات کو دیکھ کر یہ کہنے پر مجبورہوں کہ میاں صاحب کے قتل کی سازش ہورہی ہے۔نہوں نے کہا کہ پہلے میاں صاحب کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو ملنے کی اجازت دینے سے انکار کیاجاتا رہا،ڈاکٹر عدنان جیل گئے تو وہاں نہ کوئی ڈاکٹر ڈیوٹی پر موجود تھا، نہ ہی طبی امداد کا کوئی بھی ہنگامی انتظام مہیا ہے۔

نہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طورپر ہنگامی اور فوری طبی امداد کا یونٹ جیل پہنچایا جائے، ایمبولینس دستیاب کی جائے۔نہوں نے کہا کہ یہ قتل کی سازش نہیں تو اور کیا ہے کہ انجائنا کا شدید درد ہونے کے باوجود اب تک کوئی ٹیسٹ نہیں ہوا؟۔نہوں نے کہا کہ حکومت کو میاں صاحب کی صحت وسلامتی سے دلچسپی نہیں، ورنہ انجائنا کے درد کے بعد فوری طبی امداد مہیا کی جاتی؟۔نہوں نے کہا کہ حکومت نہ ڈاکٹر مہیا کررہی ہے اور نہ ہی میاں صاحب کے ذاتی معالج کو اجازت دے رہی ہے، پھر قتل عمد نہ سمجھاجائے توکیا سمجھا جائے؟۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…