کراچی(این این آئی)نیب نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف ریفرنس دائر کردیاہے۔جمعرات کواحتساب عدالت میں نیب کی جانب سے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف ریفرنس دائر کردیا گیا ہے، ریفرنس میں آغا سراج درانی کی اہلیہ، بیٹا، 4 بیٹیاں، ایک بھائی اور ملازم سمیت 20 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ آغا سراج درانی نے ایک ارب 61 کروڑ روپے سے
زائد کے اثاثے بنائے ہیں، آغاسراج درانی اور دیگر اہلخانہ سے 11 کروڑروپے کی قیمتی گھڑیاں اور لاکر سے ساڑھے3 سو تولہ سونا برآمد ہوا، غیرقانونی اثاثہ جات میں گھر اور 35 گاڑیاں شامل ہیں۔ریفرنس میں مزید کہا گیا ہے کہ آغا سراج درانی نے غیر قانونی آمدن سے بنائی گئیں جائیدادیں فروخت بھی کردی ہیں، اثاثوں میں 11گاڑیاں اور بیٹے، بیوی اور بیٹیوں کے نام پر کراچی اور ایبٹ آباد میں جائیداد ہیں، دوران تفتیش آغا سراج درانی نے آمدنی 8 کروڑ بتائی تھی۔جمعرات کو اسپیکر سندھ اسمبلی کے آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق احتساب عدالت میں سماعت ہوئی،نیب کے تفتیشی افسر نے ریفرنس عدالت میں پیش کیا،نیب کی جانب سے جمع کرائے گئے ریفرنس کی نقول آغا سراج درانی کے وکیل کو فراہم کی گئی۔نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت کو ریفرنس کی کاپی تاحال جمع نہیں کرائی گئی،عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کہ مزید کتنے دن مزید چاہئے عدالت کو کاپی فراہم کرنے میں، جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ تین سے چار دن مزید لگ جائیں گے۔آغا سراج درانی کے وکیل نے بتایا کہ ان کی ایک درخواست ابھی بھی زیر التوا ہے اور ریفرنس ابھی قابل سماعت نہیں ہے لہذا عدالت پابند نہیں ہے کہ ریفرنس کو لازمی سماعت کے لیے منظور کرے۔بعد ازاں عدالت نے آغا سراج درانی کے عدالتی ریمانڈ میں 17 جون تک توسیع کرتے ہوئے مزید سماعت 17جون تک ملتوی کردی۔احتساب عدالت میں غیر رسمی گفتگو
کرتے ہوئے اسپیکر آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ تِین مہینے سے اسکا انتظار کر رہے تھے،اب جا کر ریفرنس فائل ہوا ہے،جسکا بھرپور دفاع کیا جائیگا۔اس موقع پراسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے گذشتہ روز اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے کارکنان پر ہونے والی لاٹھی چارج اور تشدد سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت 50 لوگوں کو سنبھال نہیں سکتی، اس حکومت کو جیالوں کا علم نہیں ہے، جیالوں نے ضیا کے مارشل لا اور مشرف جیسے آمر کا سامنا کیا ہے۔