امیرمقام کے بیٹے کی گرفتاری کو سیاسی انتقام نہ کہیں تو اور کیا کہیں ؟ ن لیگ کا شدید ردعمل ، پی ٹی آئی حکومت کو دھو ڈالا

14  مئی‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پاکستان مسلم لیگ (ن)خیبر پختون خوا کے صدر امیر مقام کے بیٹے کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اسے سیاسی انتقام نہ کہیں تو اور کیا کہیں؟اگر حکومت ناکام ہوگئی ہے تو ہمارا کوئی قصور نہیں،نیب کے بعد ایف آئی اے اوروزارت داخلہ بھی سیاسی انتقام کے میدان میں اتری ہے، جتنی کرپشن پشاور میٹرو میں ہے کسی منصوبے میں نہیں۔

عمران خان کی کرپشن حلال ہے اور کسی اور کی غلطی بھی معاف نہیں، ہم بھی کرپشن کے خلاف ہیں ، پارلیمنٹ میں ہماری مکمل زبان بندی ہے،قومی اسمبلی کے اجلاس کے لئے ریکوزیشن جمع کرادی ہے ،ملک میں دہشت گردی کی لہر اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر بحث کرائی جائے ۔ منگل کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ امیر مقام کو ایک مقدمہ میں ملوث کرنے کی کوشش کی گئی انکے بیٹے کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ نہ کسی نے شکایت کی جس ادارے نے کام کروایا نہ اس نے کوئی شکایت کی۔سابق وزیر اعظم نے کہاکہ این ایچ اے نے بھی کام معیاری نہ ہونے کی کوئی شکایت کی ہے،پرچہ میں جو الزام لگا وہ 3 کروڑ سے بھی کم ہے۔ انہوں نے کہاکہ امیر مقام کے بیٹے کی کمپنی کی 35 کروڑ کی بینک گارنٹیاں این ایچ اے کو دی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اگر کوئی کام غلط ہوا تھا تو اس پر کبھی کوئی شکایت تو ہوتی۔انہوں نے کہاکہ 30 نومبر 2018 کو وزارت مواصلات کے جوائنٹ سیکرٹری نے ایف آئی اے کو خط لکھا،خط وزیر کے حکم پر لکھا گیا کہ اس منصوبے میں کرپشن ہے،یہ کیفیت ہے اس کیس کی اگر اسے سیاسی انتقام نہ کہیں تو اور کیا کہیں؟اگر حکومت ناکام ہوگئی ہے تو ہمارا کوئی قصور نہیں۔انہوں نے کہاکہ ایف آئی اے نے نمونے لیے،14 نمونے درست ،دو بہتر اور دو میں کچھ کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹھیکے کے مطابق یہ کمی محکمے کو ایک سال میں دور کرانی چاہیے تھی،یہ ٹھیکہ 2009 میں دیا گیا تھا ہماری حکومت کا ٹھیکہ نہیں ہے،2015 میں کام مکمل ہوا سڑک چل رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ شکایت صرف وزیر کو ہے ،اگر حکومت نے یہ کھیل کھیلنا ہے تو پھر وہ بھی تیار ہوجائے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں سیاسی انتقام میں نئے باب کا اضافہ ہوا ہے،نیب کے بعد اب ایف

آئی اے بھی سیاسی انتقام کے میدان میں اتری ہے۔ انہوں نے کہاکہ اداروں کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے،حکومت اور اداروں کو جہاں کرپشن ہے وہاں نظر نہیں آ رہی۔ انہوں نے کہاکہ اگر کسی منصوبے میں کرپشن ہے تو وہ بی آر ٹی میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کی کرپشن حلال ہے اور کسی اور کی غلطی بھی معاف نہیں۔انہوں نے کہاکہ پشاور میٹرو کو 4 سال ہوگئے اس میں کیا کرپشن ہوئی۔

انہیں معلوم ،ہم خود کرپشن کے خلاف ہیں جتنی کرپشن پشاور میٹرو میں ہے کسی منصوبے میں نہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے جو ایمنسٹی اسکیم دی وہ بری تھی آج جو دی وہ ٹھیک ہے؟،ٹیکس چوروں کو چھٹی دیدی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں ہماری مکمل زبان بندی ہے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان صاحب، وزیر خزانہ ایوان میں آنا پسند نہیں کرتے ۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ عمران خان کے وزیر سیاسی انتقام کی کارروائیوں میں مصروف ہے

،سیاسی انتقام کی کارروائیوں پر ہم مذمت کرتے ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزارت داخلہ کے ادارے بھی سیاسی انتقام پر کارروائیاں کر رہی ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے قومی اسمبلی کے اجلاس کیلے ریکوزیشن جمع کروا دی ہے ،ملک میں دہشت گردی کی لہر اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر بحث کرائی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہونا تشویشناک ہے۔انہوں نے کہاکہ ملکی حالات کو مدد نظر رکھتے ہوئے قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ کو ہی بلا لینا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…