لندن فلیٹس جن کے ہیں انہیں سزا دیں، یہ فلیٹس نوازشریف کے ہیں ہی نہیں بلکہ کس کے ہیں؟ شاہد خاقان عباسی نے حیرت انگیز دعویٰ کردیا

12  مئی‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ لندن فلیٹس جن کے ہیں انہیں سزا دے دیں، نواز شریف کے ہیں ہی نہیں تو کیسی منی ٹریل دیں، وہ علاج کیلئے لندن جانا چاہتے ہیں۔ ایک انٹرویومیں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ (ن)لیگ کا بیانیہ پاکستان کے عوام کا ہی بیانیہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارا بیانیہ یہی ہے کہ حکومت آئین اور قانون کے مطابق چلے، عدالتی فیصلے پر رائے ہوتی ہے،

نوازشریف نے کسی ادارے سے تصادم نہیں کیا، ملک میں ٹروتھ کمیشن بن جائے اور ہم ان معاملات سے باہر آجائیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف علاج کیلئے لندن جانا چاہتے ہیں، میاں صاحب صرف یہی کہہ رہے ہیں کہ میرا علاج ہونا چاہیے، ڈاکٹرز کے مطابق ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، جہاں سے علاج ہورہا ہے وہیں سے ہونا چاہیے، نوازشریف کی صحت پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نوازشریف پاکستان کے عوام کا لیڈر ہے، وہ تین بار ملک کے وزیراعظم بنے، وہ اپنی بیمار بیوی کو لندن چھوڑ کر بیٹی کے وطن ساتھ واپس آئے۔انہوں نے کہاکہ احتساب کا قانون سب پر لاگو ہونا چاہئے، پاکستان کی تاریخ میں کس کی 160پیشیاں ہوئی ہیں؟ نوازشریف کو منی ٹریل نہ دینے پر سزا نہیں دی گئی۔لندن فلیٹس نوازشریف کے ہے ہی نہیں تو کیسی منی ٹریل دیں، بیٹے کی طرف سے پیسے بھیجنے پر نوازشریف کو سزادی گئی، جن کے فلیٹس ہیں انہیں سزا دے دیں، عدالتیں ویڈیو کلپس پر نہیں شہادتوں پر چلتی ہیں، نوازشریف کو ماضی میں ہائی جیکر بھی بنایا گیا تھا۔ملکی معیشت کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت نے ملکی معیشت کو تباہ کردیا، وزیراعظم اور وزیرخزانہ اسمبلی میں آکر بتائیں، شبر زیدی بہت اچھے آدمی ہیں،ایف بی آر کے عہدے کیلئے ان کی تعیناتی متنازع رہے گی۔حکومت کو آئی ایم ایف جانے کیلئے پہلے فیصلہ کرلینا چاہئے تھا، حکمران اسمبلی میں آکر بتائیں کہ کیوں آئی ایم ایف جارہے ہیں؟

ملکی معیشت کی صورتحال پرعوام کواعتماد میں لیا جائے، یہ کوئی نہیں کہہ سکتا کہ آئی ایم ایف آخری پروگرام ہوگا،سب کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے ایمنسٹی اسکیم لائی جاتی ہے، ہماری ایمنسٹی اسکیم کوجاری رہنا چاہیے تھا۔پی اے سی کی چیئرمین شپ سے متعلق انہوں نے کہاکہ شہبازشریف نے چار ماہ پہلے ہی فیصلہ کرلیا تھا کہ چیئرمین پی اے سی کوئی اور ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا تھا کہ میں تمام عہدے اپنے پاس نہیں رکھ سکتا،

شہبازشریف وقت نہیں دے پاتے تو کسی کو چیئرمین بنا لینا چاہئے، حمزہ شہباز اور مریم نواز کا اپنا اپنا کردار ہے، عوام فیصلہ کریگی کہ کون ن لیگ کی قیادت سنبھالے گا، ن لیگ کی تنظیم نو میں میاں صاحب سمیت تمام افراد کی مرضی شامل تھی۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس سے پہلے کہ لوگ سڑکوں پرآجائیں بہترہے نظام میں رہتے ہوئے بغاوت کی جائے، ہم دھرنا دیں یا سڑک پر لیٹ جائیں، بہتر ہے کہ سیاسی جماعتیں انہیں سڑکوں پر لے آئے، جمہوریت اور آئین میں رہتے ہوئے تبدیلی لائی جائے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…