بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

پاکستانیوں کی جیبوں پر 76ارب کا ڈاکہ، کرپشن کی خفیہ دستاویزات لیک،ہوشربا انکشافات

datetime 29  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)نیپرا کی نااہلی اور افسران کی کرپشن کے باعث قوم کو 76 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے ۔ نیپرا کی ناقص کارکردگی کے باعث گزشتہ سال نجی پاور کمپنیوں کو 76 ارب روپے اضافی ادائیگی کی گئی تھی جس میں بھاری فنڈز کرپٹ افسران کی جیبوں میں چلے گئے ہیں ۔

دستاویزات کے مطابق چار نجی کمپنیوں نے کم بجلی پیدا کرنے کے باوجود 28 ارب روپے زائد وصول کر لئے ۔ ان چار کمپنیوں میں نادرن پاور جنریشن کمپنی ، جامشورو پاور کمپنی ، سنٹرل پاور جنریشن اور دیگر نجی پاور کمپنی شامل ہیں ۔ کراچی الیکٹرک سٹی کو سپلائی کرنے والی کمپنی ( BQPS) نے بجلی پید ا ہی نہیں کی جبکہ صارفین کو ساڑھے 14 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے ۔ لاہور کے قریب جاپان پاور جنریشن لمٹیڈ نے بجلی سپلائی 120 میگاواٹ نہ کرنے کے باوجود ساڑھے پانچ ارب روپے بھی وصول کر لئے ہیں۔لائسنس کے حصول کے باوجود ایگزیکٹو رینٹل پاور نے بجلی سپلائی کے نام پر 3 ارب 75 کروڑ روپے وصول کر لئے ہیں کیسپکو کے حکام کو مہنگی بجلی پیدا کر کے 3 ارب 40 کروڑ روپے کا نقصان کیا گیا ہے ۔ سنٹرل پاور جنریشن کمپنی لمٹیڈ کو گیس پر چلانے کی بجائے دیگر فیول پر چلانے کی اجازت دے کر 3 ارب 76 کروڑ روپے کا نقصان قومی خزانہ کو دیا گیا ہے ۔ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے صارفین سے 3 ارب روپے کی عدم وصولی کی گئی ہے جبکہ صارفین کے بلوں مین اڑھائی ارب روپے کی ایڈجسٹمنٹ بھی نہیں کی گئی ہے ۔ نادرن پاور جنریشن کمپنی لمٹیڈ کمپنی نے مہنگی فیول سے بجلی پیدا کر کے اضافی ایک ارب 60 کروڑ کا نقصان کیا گیا ہے ۔

نیپرا حکام نے تھرمل پاور جنریشن جامشورو کو جنریشن آئل سے چلا کر قومی خزانہ کو 50 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے ۔ نیپرا حکام نے عوامی فنڈز سے 6 کروڑ 28 لاکھ روپے مالیت کی تین گاڑیاں بھی خرید لیں جن کی قواعد اجازت بھی نہیں دیتے تھے جبکہ بونس کے نام پر افسران نے 6 کروڑ اپنے اکاؤنٹس میں منتقل کر لئے ۔ نیپرا بجلی پیدا کرنے کی کمپنیوں کو ریگولیٹ کرتا ہے جبکہ اس کے حکام نجی پاور کمپنیوں سے مل کر اربوں روپے کی لوٹ مار کرتے ہیں جس کے نتیجہ میں عوام کو بھاری بلوں کی شکل میں قیمت اٹھانا پڑتی ہے ۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…