ملتان(این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان تحریک انصاف میں کسی بھی دھڑے بندی کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسد عمر نے دیانتداری سے کام کیا، وہ ہماری ٹیم کا حصہ تھے اور ہمیشہ رہیں گے،عمران خان وزیراعظم ہیں اور رہیں گے، اسد عمر نے اقدامات اٹھائے، بہتری میں وقت لگے گا، پچھلی حکومتوں نے بڑی بے دردی سے ملکی خزانہ لوٹا، ہمیں شک و شبہ نہیں کہ دہشتگردی کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے،
بھارت مسائل حل کرنے کے بجائے بہانے بنا رہا ہے، نئی آنے والی بھارتی حکومت سے امید ہے دانشمندانہ فیصلہ کرے۔ جمعرات کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف کے سب ارکان وزیراعظم کی ٹیم کا حصہ ہیں،اسد عمرنے دیانتداری اورایمانداری سے کام کیا، انہوں نے بڑی مشکل حالت میں اچھا کام کیا۔شاہ محمود قریشی نے اعتراف کیا کہ حکومت کومعاشی مشکلات کا سامنا ہے اور کہا کہ جب تحریک انصاف اقتدارمیں آئی تو تاریخی خسارہ ملا، پچھلی حکومتوں نے بے دریغ قرض لیے، اسد عمر نے اقدامات اٹھائے، بہتری میں وقت لگے گا، پچھلی حکومتوں نے بڑی بے دردی سے ملکی خزانہ لوٹا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ عمران خان وزیراعظم ہیں اور رہیں گے، تحریک انصاف میں کوئی دھڑے بندی نہیں ہے۔ شاہ محمود قریشی کا جہانگیر ترین سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔انہوں نے کہا کہ معاشی شرح نمو میں کمی کی وجہ پچھلے 10 سال کی پالیسیاں ہیں، بہت سی چیزیں میرے علم میں ہوں گی، لیکن میں شیئرنہیں کرنا چاہوں گا، معاشی حالت کو بہتر کرنے کیلئے مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے، حکومت نے ملک کے مستقبل کو محفوظ کرنے کیلئے فیصلے کئے ہیں۔ملک میں دہشتگردی کی حالیہ لہر کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں شک و شبہ نہیں ہے کہ دہشت گردی کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے، ہم بغیر کسی ثبوت کے کوئی بات نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ کچھ قوتیں ایسی ہیں جو فرقہ وارانہ فسادات پھیلانا چاہتی ہیں۔
بھارت میں اب جو حکومت آئے گی اس کے ساتھ بیٹھ کر معاملات پر بات کریں گے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اورماڑہ کوسٹل ہائی وے پر فائرنگ کے واقعے پر رد عمل میں کہا کہ کوئی شک و شبہ نہیں کہ بلوچستان میں بیرونی قوتیں ملوث ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت مسائل حل کرنے کے بجائے بہانے بنا رہا ہے، نئی آنے والی بھارتی حکومت سے امید ہے کہ دانشمندانہ فیصلہ کرے۔وزیرخارجہ نے کہا کہ کوئی شک و شبہ نہیں کہ بلوچستان میں
بیرونی قوتیں ملوث ہیں، بھارت کے عزائم ناکام بنانے پر بلوچستان کے عوام کے شکرگزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے عزائم کو سمجھنا ہے اور اس کے لیے تیار رہنا ہوگا، بھارتی جارحیت کے خلاف تمام اختلافات بھلاکر متحد ہے، پاکستان کی کوشش ہے کہ کشیدہ صورت حال کو بہتر کیا جائے۔پاکستان میں صدارتی نظام کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ صدارتی نظام کیسے آسکتا ہے؟ اس کیلئے آئین میں ترمیم ضروری ہے، ایک طبقہ ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے