کراچی(این این آئی)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ آن لائن ای۔ ویز ہ کی سہولت ملک میں سیر وسیا حت کی صنعت اور اس سے وابستہ افرا د کی ترقی کے لئے سود مند ثابت ہوگی ۔ نئے اور جد ید ای ۔ ویز ہ سسٹم سے UK، چین ، ترکی ، ملائیشیا اور متحدہ عرب امارات کے سیا ح مستفید ہو سکیں گے ۔
جہاں پہلے پرانی ویز ہ پالیسی کے تحت بیرونِ ملک سے آنے والے سیا حوں کو پاکستانی ویزہ کے حصول کے لئے دو ہفتوں پرمحیط مشکل مراحل سے گز رنا پڑتا تھا ، اب صرف چند ہی گھنٹوں میں پاکستان کا ویز ہ گھر بیٹھے حاصل کرسکیں گے جس کے لئے وزیر اعظم عمران خان مبارکباد کے مستحق ہیں ۔ نئی ویز ہ پالیسی کے تحت ملک میں سیا حوں کی نقل وحمل سے پابندیاں ہٹا دی گئی ہیں۔ پہلے سیاح اورٹور آپریٹرز کو کشمیر ، چترال اور گلگت بلتستان کے لئے حکومت کی جانب سے این او سی درکار ہوتا تھا ،جسے حاصل کرنے کے لئے سیا حوں کو لمبی تگ ودو کرنی پڑتی تھی،اب ان علا قوں میں قائم سیا حتی مراکز اور ان سے وابستہ افراد اور ادارے معاشی ترقی کر سکیں گے ۔میاں زاہد حسین نے بز نس کمیو نٹی سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان میں ٹوارز م کا بہترین پوٹینشل موجود ہے۔ امریکہ سے جا ری کردہ مشہور جریدے فوربس میگزین کے مطا بق پاکستان 2019میں دنیا بھر کے10بہترین ٹورسٹ مقامات میں شا مل ہے ۔ اس کے علا وہ برٹش بیک پیکرز سوسائٹی نے پاکستان کو ایڈونچر کے شوقین حضرات کے لئے سب سے موزوں ایڈ ونچرمقام قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستا ن ایڈونچر اور کو ہ پیمائی کے رسیا افراد کے لئے دنیا بھر کی سب سے بہترین جگہ ہے ۔ حکو مت کو چاہئے کہ پاکستا ن میں سیر وسیا حت کی صنعت اور اس سے وابستہ انفرا سٹرکچرپر خاص تو جہ دے تا کہ پوری دنیا کے سیاحوں کی توجہ پاکستان کی جا نب مرکوز کی جا سکے
جس سے نا صرف پاکستان خاطر خواہ زرمبادلہ حا صل کرسکے گا بلکہ عوام کو روز گار کے بے شمار مواقع بھی حاصل ہوں گے ۔ میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کو اللہ نے بے پناہ قدرتی حسن سے نوازا ہے ۔ دنیا کی20بلند ترین پہا ڑی چوٹیوں میں سے 8پاکستا ن میں پائی جاتی ہیں اور پاکستان میں دنیا کی سب سے پہلی تہذیب انڈس ویلی سولا ئزیشن کے آ ثا ر قدیمہ ہڑپہ او رموئن جو دڑو بھی موجود ہیں جو اس وقت دنیا بھر کے مورخین کی توجہ کا مرکز ہیں ۔
اگر ان آثا ر قدیمہ کی تز ین و آرائش پرحکومتی سطح پر خصوصی توجہ دی جائے اور سیا حوں کے لئے ان آثا ر قدیمہ تک رسائی آسان بنا ئی جا ئے تو دنیا بھر سے پرانی تہذیبوں کو دیکھنے کے شوقین لاکھوں افرا د کو ان کی طرف راغب کیا جا سکتا ہے اور ہمالیہ کے پہا ڑی اسٹیشنوں کو دنیا بھر کے موسم سرما کے کھیلوں میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لئے موزوں بنا یا جائے اور ونٹر گیمز کا انعقاد کیا جائے تاکہ سیا حت کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی صنعت کو بھی ترقی دی جا سکے۔
میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان نا صرف قدرتی حسن سے مالا مال ہے بلکہ مختلف تہذیبوں اور ثقافتوں کے ملا پ کا تاریخی مرکز ہے۔ پاکستا ن کے شما ل میں یورپ کو چین اور مشرق بعید ایشیاء سے ملانے والے قدیم سلک روٹ کے آثار بھی ملتے ہیں اور ہنز ہ وچترال جیسی پر کشش وادیاں ہیں جو کسی بھی قدرتی حسن کے دلدادہ کا دل موشہ لیتی ہیں ۔ پاکستا ن کا ثقافتی دارلخلا فہ لا ہو ر تاریخی مغل آرکیٹیکچرسے بنے قلعوں ، مسجدوں اور مزارات سے بھرا پڑا ہے ۔ جو حکومت کی ذرا سی توجہ سے
دنیا بھر کے سیا حوں کی توجہ کا مرکز بن سکتا ہے ۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ ورلڈ ٹر یول اینڈ ٹورز م کونسل کے مطابق پاکستان کی ٹورز م انڈسٹری کا ملکی GDPمیں 7 فیصد تقریبا 20ارب ڈالر کا حصہ ہے ۔ جس میں ہر سال 6فیصد اضا فہ متو قع ہے ۔ اگر حکومت سیا حت کی صنعت پر توجہ دے تو 2027میں ٹورز م کا ملکی GDPمیں تقریبا 36ارب ڈالر حصہ ہوگا ۔ ملک میں موجود مختلف مذاہب بشمول سکھوں ، ہندؤں اور بدھ مت کے مقدس مقامات نیز مغلیہ دور کی عمارات کو بہترین ٹورز م سائٹس میں تبدیل کرکے پاکستا ن کو دنیا میں نمبر 1ٹریول اینڈ ٹورز م ملک بنا یا جا سکتا ہے۔