اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے دباؤ، شاہ محمود قریشی نے وضاحت کردی

9  مارچ‬‮  2019

سکھر(آن لائن)وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کو کوئی ایسا موقع اور گنجائش نہیں دینا چاہتے کہ وہ کوئی جارحیت کرسکے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے ہم پر کوئی دباؤ نہیں ، اس طرح کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں، عمران خان پریشر میں کوئی فیصلہ نہیں کرتے ہیں کیونکہ 1971نہیں 2019 ہے اور ملک کا حکمران یحییٰ خان نہیں عمران خان ہے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل بھارتی کھلاڑیوں کے فوجی کیپ پہننے کا نوٹس لے

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں تحریک انصاف کے رہنما مبین جتوئی کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر انکے ہمراہ دیدار جتوئی ، میر صوبدار جتوئی ، سید طاہر شاہ و دیگر رہنما موجود تھے ، وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ہم مودی کی سیاسی مجبوری کو سمجھتے ہیں اورہمیں اس کا ادراک ہے جب تک وہاں پر الیکشن ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ بھارت کے لب لہجے میں تبدیلی نہیں آئے گی حالانکہ ان کے بیانیے کو بھارت کے عوام اور وہاں کی اپوزیشن جماعتوں نے مسترد کردیا ہے ان کا کہنا تھا کہ کہ امریکہ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کو خطرناک قرار دے کر وہاں پر اپنے شہریوں کو جانے سے منع کرنے کا بیان حکومت کی سفارتی کامیابی ہے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں بہتری آرہی ہے تاہم تعلقات کے معمول پر آنے میں وقت لگے گا ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت جوش سے نہیں ہوش سے کام لینے کا ہے تاہم پاکستان کے میڈیا نے جو کردار پاک بھارت کشیدگی کے دوران ادا کیا وہ قابل ستائش ہے اور میں اس پر میڈیا کو سلام اور خراج تحسین پیش کرتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مفادات اس کا نظریہ اور جغرافیہ محفوظ ہی اور بھارت نے کوئی بھی کاروائی کی تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے ان کا کہنا تھا کہ بھارت سے پاکستان کی تجارت محدود ہے ان کا کہنا تھا کہ ایک بار پھر بلاول بھٹو شہباز شریف اور دیگر پارلیمانی جماعتوں کے اہم رہنماؤں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ آئیں اور جس طرح نیشنل ایکشن پلان پر اتفاق کیا تھا

اس پر تجاویز دیں ہم ان سے مشاورت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ہم ہر فیصلہ ملکی و بیرونی مفادات کے دیکھ کر کریں گے ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر آج کا نہیں 1948سے زیر بحث ہے اس کے حوالے سے اقوام متحدہ اور او آئی سی کی واضح قرار دادیں ہیں لیکن بھارت ہر بار ان سے راہ فرار اختیار کرتا رہا ہے اور حالیہ او آئی سی اجلاس میں پاس کی گئی قرار داد مسئلہ کشمیر کے حوالے سے واضح اور ٹھوس ہے اور اس طرح کی ٹھوس و واضح قرارداد آج تک نہیں آئی ہے ان کا کہنا تھا کہ بھارت نہ کل او آئی سی کا رکن اور مبصر تھا اور نہ آج ہے۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…