اسلام آباد (این این آئی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ پاکستان نے او آئی سی اجلاس میں نہ جا کر بھی وہ حاصل کر لیا جو بھارت جا کر بھی حاصل نہ کر سکا،پاکستان کا موقف واضح ہے،بھارت کبھی او آئی سی کا ممبر نہیں بن سکتا،
اگر مسلم آبادی کی بنا پر بھارت کو ممبر شپ ملی تو پھر اسرائیل بھی او آئی سی کی ممبر شپ کا امیدوار ہوجائیگا پیر کو قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی متفقہ قرارداد کے نتیجہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے پاکستان کے حق اور بھارت کے خلاف قراردادیں پاس کی ہیں، او آئی سی کے اجلاس میں جن کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی وہ وہاں جا کر کچھ حاصل نہیں کر سکے جبکہ ہم نے نہ جا کر بھی سب کچھ حاصل کر لیا ہے، او آئی سی کی ان قراردادوں میں ایوان کے پورے موقف کی وضاحت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ طویل عرصے سے کوشش ہو رہی ہے کہ ہندوستان مسلمانوں کے نام پر او آئی سی کا ممبر یا مبصر بن جائے لیکن ایسا نہیں ہو سکتا، کیا اسرائیل اور میانمر میں مسلمان نہیں ہیں؟، اگر یہ ملک او آئی سی کے ممبر نہیں بن سکتے تو بھارت بھی کسی صورت او آئی سی کا ممبر نہیں بن سکتا، یہ ایوان کا متفقہ فیصلہ تھا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہندوستان کو او آئی سی کی جانب سے کشمیر میں بھارتی مظالم بے نقاب کرنے پر تکلیف ہوتی ہے، او آئی سی کی حالیہ قراردادوں سے بھارتی مظالم بے نقاب ہوئے ہیں۔ ہندوستان میں بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج سے پوچھا جا رہا ہے کہ اگر او آئی سی کے اجلاس میں یہی قراردادیں منظور ہونا تھیں تو وہ ابوظہبی کیا لینے گئی تھیں۔