کراچی(آن لائن)اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے گھر پر نیب کے چھا پے کی اندرونی کہانی اور تحویل میں لی گئی چیزوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز نیب کراچی اور نیب اسلام آباد نے مشترکہ کاروائی کر کے مقامی ہوٹل سے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو حراست میں لیا تھا آغا سراج پر سرکاری فنڈز میں خردبرد اور آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام تھا۔
جس کے بعد بدھ کی شب نیب کراچی نے ڈیفنس کے علاقے زمزمہ میں آغاسراج درانی کے گھر پر چھاپہ مارا اور 7 گھنٹے نیب ٹیم ان کے گھر کے اندر رہی اس دوران باہر رینجرز نے گھر کو گھیرے میں لیا رکھا اور کسی کو اندر نہیں جانے دیا سندھ کابینہ کی جانب سے اس معاملے پر فوری طور پر آغا سراج کے گھر کے سامنے دھرنا بھی دیا گیا بعدازاں پی پہ رہنماؤں اور اگلے روز وزیر اعلیٰ سندھ نے پریس کانفرنس میں نیب حکام پر الزام لگایا کہ انہوں نے آغا سراج درانی کے گھر پر موجود خواتین سے بدسلوکی کی ہے اور ان کی صاحبزادی سے زبردستی دستخط بھی کرائے ہیں جس پر سندھ اسمبلی میں کافی شور و غوغا ہوا تاہم۔اب نیب زرائع اس کی تردید کررہے ہیں۔نیب زرائع کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی کے گھر پر چھاپے کے دوران ان کے اہلخانہ اور صاحبزادی سے کوئی بدسلوکی نہیں کی گئی اس حوالے سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔نیب زرائع کے مطابق گھر سے جو بھی ڈاکومینٹس اور چیزیں نیب ٹیم نے اپنی تحویل میں لیں ان کا آغا سراج درانی کے اہلخانہ کے سامنے سیزر میمو بنایا گیا جس پر آغا سراج درانی کی صاحبزادی سے تصدیقی دستخط کرائے گئے۔اور انہوں نے اپنی مرضی سے دستخط کئے اس حوالے سے کوئی زبردستی نہیں کی گئی۔ نیب زرائع کے مطابق آغا سراج درانی کے گھر سے جائیداد، گاڑیوں اور گھروں سے متعلق اہم دستاویزات تحویل میں لی گئیں گھر سے لی گئی چیزوں سیزر میمو موجود ہے جس پر آغا سراج درانی کی صاحبزادی کے دستخط بھی موجود ہیں جو کہ نیب عدالت میں پیش کرے گی. اس حوالے سے لسٹ بھی پیش کی جائے گی جبکہ عدالت کو۔مزید تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔