اسلام آباد(این این آئی) پاکستان نے بھارت کی جانب سے پسندیدہ ترین ملک کا درجہ واپس لینے کے اقدام پر متعدد تجارتی آپشنز پر غور شروع کر دیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزارت تجارت کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ پاکستان، برآمدات کے حوالے موجود منفی فہرست میں مزید اشیاء کا اندراج کرسکتا ہے جو بھارت سے درآمد نہیں کی جائیں گی۔واضح رہے کہ مارچ 2012 میں اسلام آباد کی جانب سے ایک ہزار
209 اشیاء کو منفی فہرست میں شامل کر کے باقی تمام اشیا کی بھارت کے ساتھ تجارت کی اجازت دے دی گئی تھی، اس سے قبل پاکستان، بھارت کے ساتھ صرف ایک ہزار 963 اشیاء کی تجارت کرتا تھا۔عہدیدار کے مطابق دو طرفہ بنیاد پر بھارت سے درآمد کی جانے والی مصنوعات پر اضافی محصول بھی عائد کیا جاسکتا ہے اور واہگہ کے راستے ہونے والی تجارت بھی کم کی جاسکتی ہے۔