پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مقبوضہ کشمیر، پلوامہ حملے میں مبینہ طورپر شامل عادل احمد ڈار کے ساتھ بھارتی فوج نے ایسا کیا شرمناک سلوک کیاتھا؟ جس کی وجہ سے وہ انتہائی اقدام پر مجبور ہوا؟افسوسناک انکشافات

datetime 16  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)مقبوضہ کشمیر، پلوامہ حملے میں مبینہ طورپر شامل عادل احمد ڈار کے ساتھ بھارتی فوج نے ایسا کیا شرمناک سلوک کیاتھا؟ جس کی وجہ سے وہ انتہائی اقدام پر مجبور ہوا؟افسوسناک انکشافات، تفصیلات کے مطابق پلوامہ حملہ ، بھارتی پروفیسر نے اپنی ہی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی پروفیسر کا کہنا تھا کہ مودی صرف لاشوں پر سیاست کرنا جانتے ہیں۔ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو موت کا سودا گر قرار دیا۔

مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں بھارتی پروفیسر نے مزید کہا کہ مودی نیانتخابات جیتنے کے لیے 2002ء4 میں گودھرا ٹرین آتشزدگی کے واقعے کی 59 لاشوں کو استعمال کیا اور اب پلوامہ میں ہلاک فوجیوں کی لاشوں کے ساتھ بھی وہی کر رہے ہیں۔اشوک سوائن نے کہا کہ اڑی واقعے پر مودی نے دریائے سندھ کے پانی کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔ پلوامہ واقعہ پر پاکستان کو ذمہ دار کیوں قرار دیا جا رہا ہے؟ عادل احمد ڈار کیوں پلوامہ میں ہونے والے حملے کا ذمہ دار بنا؟ اس لیے کہ اس کو سکول سے واپسی پر بھارتی فورسزنے زمین پر ناک رگڑوائی تھی۔واضح رہیبھارتی نڑاداشوک سوائین سوئیڈن میں پروگرام آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں۔دریں اثناء مقبوضہ کشمیر کے علاقہ پلوامہ میں خودکش حملہ کرنیوالے عادل احمد ڈار کے والد نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کے تشدد اور غیرانسانی رویے نے میرے بیٹے کو شدت پسند بنا دیا۔غلام حسن ڈار نے کہا فوجیوں کے اہلخانہ کی طرح ہم بھی بہت تکلیف میں ہیں، بھارتی فوجیوں نے میرے بیٹے اور اسکے دوستوں کو روکا، انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، ان پر پتھر پھنکنے کے الزامات لگا دیتے اور ہراساں کرتے تھے ، جس کے باعث اس نے اسلحہ اٹھانے کی ٹھان لی۔عادل کی والدہ فہمیدہ نے بھی اپنے شوہر کی باتوں کی تائید کرتے ہوئے بتایا کہ فوجیوں کے تشدد کے باعث میرا بیٹا ان سے نفرت کرنے لگ گیا تھا، ہمیں بیٹے کے منصوبے کا علم نہیں تھا، ہمارا بیٹا گزشتہ مارچ کی 19 تاریخ سے غائب ہے ، ہم نے بہت تلاش کیا لیکن بے سود ثابت ہوا۔غلام حسن ڈار نے اپنے بیٹے کی موت کا ذمہ دار سیاستدانوں کو قرار دیتے ہوئے کہا انہیں بات چیت سے مسئلے کو حل کرنا چاہئے ، یہ لوگ نوجوانوں کو شدت پسند بنا رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…