اسلام آباد(آن لائن)وزیر اعظم کے سٹیزن پورٹل کو بیوروکریسی نے بھی ہوا میں اڑا دیا،شکایت کنندہ کو پہلے مافیا سے دھمکیاں بعد ازاں شکایت ازالہ کی جھوٹی میل وزیراعظم ہائوس بھجوا دی گئی۔معلومات کے مطابق ایک شہری نے بھکر کے علاقہ بہل میں سکول سر سید پبلک کے حوالے سے سٹیزن پورٹل پر شکایت کی کہ مذکورہ سکول قبرستان کی اراضی پر موجود ہے
اور سکول کی دیوار کیساتھ بھی قبریں ہیں اور بچے،رکشے وغیرہ بھی قبروں پر سے گزر کر جاتے ہیں،دوسری شکایت یہ تھی کہ مذکورہ سکول کی بوگس طلبا و طالبات فہرستوں کے باعث ماہانہ پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن سے لاکھوں روپے بھی بٹورے جارہے ہیں،تیسری شکایت یہ تھی کہ درجنوں سکولز ایسے ہونے کا انکشاف ہوا ہے کہ جو کہ سرسید کی پراپر ٹی ہیں ،معلومات کے مطابق متعددبچے ایسے بھی ہیں جو کہ کئی اور سکولوں میں زیر تعلیم ہیں اور انکے نام وغیرہ سرسید میں درج ہیں ،اس حوالے سے عام شہریوں کا بھی مطالبہ تھا کہ پی ای ایف سے ماہانہ لاکھوں اور سال میں کروڑوں روپے کا ٹیکہ لگا کرقومی دولت کا ضیا ع کیا جا رہا ہے ،وزیراعظم کے پورٹل سے ڈپٹی کمشنر بھکر کوشکایت کی گئی تو انہوں نے سی ای او ڈی ای او بھکر کوانکوائری کے لیے بھجوا دی ۔جہاں شکایت کنندہ کا نمبر عام کر کے مافیا کو دیدیا گیا اور انہوں نے پہلے سفارشیں پھر دھمکیاں دینا شروع کر دیں،سی ای او ایجوکیشن بھکر مسعود سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ شکایت ان تک پہنچی ہی نہیں ہے اور مافیا نے باہر ہی سے نمٹا دی ،شکایت نمٹانے کے حوالے سے بھی ایک ہفتہ قبل ہی افواہ پھیلا دی گئی تھی،تاہم شکایت کنندہ نے اپیل کی ہے کہ بہل کے سرسید سکولز کے سپیشل آڈٹ بھی کروایا جائے تاکہ جعلی طلباء و طالبات شامل کرکے بٹوری جانے والی قومی دولت واپس لائی جا سکے۔