اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر آصف کرمانی نے کہاہے کہ نواز شریف دل کے مریض کو انجائنا کی تکلیف ہونا زندگی کے لئے خطرناک ہو سکتا ہے، حکومت سپیشل میڈیکل بورڈ کی سفارشات کو نظر انداز کر رہی ہے،جناح ہسپتال سپیشل بورڈ کی سفارشات پر پورا نہیں اترتا،یہ ایک جنرل ہسپتال ہے۔ جمعہ کو ایک بیان میں سینیٹر ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہاکہ حکومت سپیشل
میڈیکل بورڈ کی سفارشات کو نظر انداز کر رہی ہے۔ سفارشات میں واضح لکھا ہے کہ نواز شریف کا علاج ماہر امراض دل اور ایسے ہسپتال میں ہونا چاہیے جہاں دل اور اْنکی دیگر بیماریوں کا علاج ایک چھت تلے میسر ہو۔ رپورٹ میں مزید سفارش کی گئی ہے کہ نواز شریف کے عارضہ قلب کے باعث اْنکی 24 گھنٹے مانیٹرنگ کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ بورڈ نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ نواز شریف کی ماضی کی کارڈیک ہسٹری اور موجودہ رپورٹس کو انکے پرائمری کارڈیولوجسٹ اور کارڈیک سرجن سے بھی ڈسکس کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کو گزشتہ دنوں دوران ٹیسٹ بھی انجائنا کی درد ہوئی ۔ انہوں نے کہاکہ دل کے مریض کو انجائنا کی تکلیف ہونا زندگی کے لئے خطرناک ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جناح ہسپتال اور سروسز ہسپتال دل کے ہسپتال نہیں ہیں،جناح ہسپتال منتقلی پر تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جناح ہسپتال سپیشل بورڈ کی سفارشات پر پورا نہیں اترتا،یہ ایک جنرل ہسپتال ہے۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف کو ہارٹ مانیٹرنگ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سپیشل میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر عمل درآمد کرے ۔