اسلام آباد (این این آئی) نیب کے ایگزیکٹوبورڈ نے سابق حنا ربانی کھر ،سابق چیئر مین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ ،لیگی رہنما صدیق الفاروق ،سابق ایم ڈی بیت المال بیرسٹر شیخ عابد وحید سمیت 13نئی انکوائریوں اور سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین ، سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی سمیت سات عہدیداروں کے خلاف انوسٹی گیشنز کی منظور ی دیدی ہے جبکہ بدعنوانی کے3 ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دے دی گئی ۔
جمعرات کو قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا ۔ نیب اس بات کو واضح کرنا چاہتا ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں ۔ تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کریگا جس کے بعد مزید کاروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں13 انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔ جن میں غلام ربانی کھر،سابق ایم این اے، حنا ربانی کھر،سابق وفاقی وزیر ،کے خلاف 2انکوائریز، شاہد اشرف تارڑ ،سابق سیکرٹری مواصلات و چئیرمین این ایچ اے اور دیگرکے خلاف 2انکوائریز، صدیق الفاروق،سابق چئیرمین متروکہ املاک بورڈ،
بیرسٹر شیخ عابد وحید،سابق مینجنگ ڈائریکٹر بیت المال اور دیگر، سابق چئیرمین متروکہ املاک بورڈ اور افسران /اہلکاران اور دیگر ،ڈاکٹر محمد التمش اور دیگرکے خلاف 2 الگ انکوائریاں، فیصل کنٹونمنٹ بورڈ کراچی کے سی ای اوز اور ایڈمینسٹریٹو افسران اور دیگر،ٹوورزم کارپوریشن خیبر پختونخواہ کے افسران /اہلکاران، بھائی خان لاکھو،سیف اللہ مگسی سرکل محکمہ آبپاشی ، شفقت حسین واڈو،جاوید میمن،منور بزدار،چیف انجینئر ،عبدالمجیدایکسین اور دیگر،علی احمد لنڈ،ایڈمنسٹریٹو
میونسپل کمیٹی روہڑی اور دیگرشامل ہیں۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 7انو یسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی جن میں سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین ،سابق وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی اور دیگر کے خلاف 3 انویسٹی گیشنز ،میسرز ٹی ایم کے شوگر ملز کراچی اور دیگر،کے پی ٹی آفیسرز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ اور دیگر ، نور محمد لغاری ،سابق
سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن حکومت ، محمد علی خاصخیلی ،پرنسپل سیکرٹری ٹو سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن اور دیگر،،بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی گوادر کے افسران /اہلکاران اور دیگر شامل ہیں ۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں فاٹا ہیلتھ سروسز ڈائریکٹریٹ کے افسران /اہلکاران اور دیگرکے خلاف انکوائری چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کومزید قانونی کارروائی کیلئے
بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں لبنی صلاح الدین ،سابق چیف انسپکٹر سٹیمپس،بورڈ آف ریونیو، حکومت سندھ کے افسران /اہلکاران اور میسرز چائینہ انٹرنیشنل واٹر اینڈ الیکٹرک کارپوریشن اور دیگرکے خلاف انویسٹی گیشن چیف سیکرٹری سندھ کومزید قانونی کارروائی کیلئے بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق چیئرمین متروکہ
املاک بورڈ آصف ہاشمی ،پرائیویٹ سیکرٹری ظفر اقبال،ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر قصور اکرم جوئیہ اور دیگر کا معاملہ مزید قانونی کارروائی کیلئے وزارت مذہبی امور کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق سیکرٹری وزارت پانی و بجلی شاہد رفیع اور دیگر کی کوئٹہ سے اسلام آباد بدعنوانی کا ریفرنس منتقل کرنے کی درخواست قانون کے مطابق مسترد کر دی۔ قومی احتساب بیورو
کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بدعنوانی کے3 ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں کامران لاشاری ،سابق چئیرمین سی ڈی اے، غلام سرور سندھو، سابق ڈائریکٹر اربن پلاننگ سی ڈی اے ،منیر جیلانی ،سابق ڈائریکٹرلینڈ سروے ڈویژن سی ڈی اے ،محمد حسنین گل منیجنگ ڈائریکٹرمیسرز ڈپلومیٹک شٹل اینڈ ٹرانسپورٹ سروس ،نصرت اللہ،سابق ممبرپلاننگ اینڈ
ڈویلپمنٹ سی ڈی اے اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پرمبینہ طور پر غیر قانونی طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ڈپلومیٹک شٹل اینڈ ٹرانسپورٹ سروس کا غیر قانونی ٹھیکہ اور لائسنس دینے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 408.32ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں اورنگزیب ،سابق سیکرٹری لوکل
گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخواہ ،اصغرخان، سابق ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹرسی ڈی ڈبلیو اے ،میسرز آئیڈیل ہائیڈرو ٹیک سسٹمز پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈکے چیف ایگزیکٹوآفیسر / ڈائریکٹرز اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ملزمان پر مبینہ طور “پینے کا صاف پانی سب کے لئے” منصوبے کے لئے مختص فنڈز میں خرد برد کرنے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے
کو195.043ملین روپے کا نقصان پہنچا۔۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں عاشق علی لکھن ،سابق ایکسئین ھالہ ڈویثرن محکمہ آبپاشی اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظورری دی گئی۔ملزم پرمبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری فنڈز میں خردبرد کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو تقریباَ 3کروڑ98لاکھ46ہزار روپے کا نقصان پہنچا۔نیب کے
ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے ڈی ایچ اے کے افسران /اہلکاران اور اے کے ڈی ریئل اسٹیٹ اور دیگرجبکہ ایڈمنسٹریٹر میونسپل کمیٹی روہڑی و دیگر اور محمد شریف مغیری ایکسئین محکمہ آبپاشی جیکب آباد و دیگر ،دادڈویژن کے افسران /اہلکاران اور دیگر کے خلاف عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق انکوائریاں جبکہ میسرز ٹی اینڈ این پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ فیصل آباد کے ڈائریکٹر اور دیگرکے خلاف
عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق انوسٹی گیشن بند کرنے کی منظوری دی۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑہے ۔نیب بدعنوانی کے خاتمے کے لئے زیرو ٹالرنس کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ میگا کرپشن کے مقدما ت کو منطقی انجام تک پہنچاناہماری اولین ترجیح ہے ۔ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے ’ احتساب سب کے لیے ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شوائد کی بنیا د پر منطقی انجام تک پہنچائی جائیں ۔ نیب کی پہلی اور آخری وابستگی پاکستان سے ہے ۔ نیب افسران اپنے فرائض ایمانداری ، میرٹ، شفافیت اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سرانجام دیں۔