پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

فواد چوہدری نیب ہیں، ایف آئی اے ہیں یا عدالت ہیں؟ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی نےسوشل میڈیا پر کریک ڈائون کی مخالفت کر دی

datetime 14  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (وائس آف ایشیا) پاکستان مسلم لیگ (ن)اور پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا پر کریک ڈائون کی مخالفت کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیر اطلاعات نیب ہیں، ایف آئی اے ہیں یا عدالت ہیں؟یکطرفہ احتساب کے بجائے اداروں کو مضبوط کریں،ہر معاملے پر ٹوئٹ کرنے والے فواد چوہدری علیمہ خان کے معاملہ پر ٹوئٹ کیوں نہیں کرتے؟سب سے زیادہ مقدمات تو خود تحریک انصاف کے لوگوں پر بنیں گے۔

سائبر کرائم سے متعلق قوانین کی موجودگی میں نیا ادارہ بنانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ایک انٹرویو میں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہاکہ حکومت انصاف کے نام پر ناانصافی کر رہی ہے۔سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہاکہ آپ کون ہیں کہ کریک ڈاؤن اور گرفتاریاں کریں گے۔سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہاکہ وزیر اطلاعات نیب ہیں، ایف آئی اے ہیں یا عدالت ہیں؟سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہاکہ یکطرفہ احتساب کے بجائے اداروں کو مضبوط کریں۔سینیٹر مشاہد اللہ خان نے حکومت کو انتباہ جاری کر تے ہوئے کہاکہ کل یہ کام آپ کے ساتھ ہوگا تو لگ پتہ جائے گا، مشاہد اللہ خان نے کہاکہ ہر معاملے پر ٹوئٹ کرنے والے فواد چوہدری علیمہ خان کے معاملہ پر ٹوئٹ کیوں نہیں کرتے؟سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ وزیر اطلاعات بنی گالہ کی غیر قانونی تعمیرات پر بات کیوں نہیں کرتے۔مشاہد اللہ خان نے کہا کہ غریبوں کے مکانات گرانے والے بنی گالہ کیوں نہیں گراتے ۔سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ بنی گالہ کے معاملہ پر آپ کا منہ اور ٹوئٹ دونوں خاموش رہتے ہیں ۔سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ رشوت لے کر انصاف دینے والے انصاف دینے کی باتیں نہ کریں۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی چیئرپرسن اور پیپلز پارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد نے سو شل میڈیا کے خلاف کریک ڈائون کی مخالفت کرتے ہوئے کہ اکہ آزادی اظہار رائے کے خلاف کریک ڈائون کی کوئی منطق نہیں بنتی۔سینیٹرروبینہ خالد نے کہاکہ لوگوں کی آواز نہ بند کریں انہیں بولنے دیں۔سینیٹرروبینہ خالد نے کہاکہ اس طرح کی بات تحریک انصاف کی جانب سے آنا حیرانگی کی بات ہے۔

سینیٹرروبینہ خالد نے کہاکہ تحریک انصاف نے ماضی میں سوشل میڈیا کو سیاسی مخالفین کے خلاف بدزبانی کے لیے استعمال کیا۔سینیٹرروبینہ خالد نے کہا کہ سب سے زیادہ مقدمات تو خود تحریک انصاف کے لوگوں پر بنیں گے۔سینیٹرروبینہ خالد نے کہا کہ سائبر کرائم کے حوالے سے موجود قوانین کو ہی موثر بنایا جائے۔سینیٹرروبینہ خالد نے کہاکہ سائبر کرائم سے متعلق قوانین کی موجودگی میں نیا ادارہ بنانے کی کوئی ضرورت نہیں۔سینیٹرروبینہ خالدنے کہ اکہ الگ سے محکمہ بنانے کا الگ سے خرچہ ہوگا۔سینیٹرروبینہ خالدنے کہاکہ حکومت نے کریک ڈائون کرنا ہے تو منشیات کے خلاف کرے۔سینیٹرروبینہ خالد نے کہاکہ ہماری نئی نسل منشیات سے تباہ ہورہی ہے۔سینیٹرروبینہ خالد نے کہاکہ بچوں کے خلاف جنسی جرائم کو روکنے کے لیے کریک ڈائون کیا جائے۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…