لاہور( آن لائن )سابق وزیراعظم نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے دن مسلم لیگ ن کے دیگر کارکنان اور پارٹی رہنماوں کا بھی کوٹ لکھپت جیل آمد کا سلسلہ جاری رہا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نواز شریف سے ملاقات کے لیے رکشے پر کوٹ لکھپت جیل پہنچیں۔
مریم اورنگزیب رکشہ پر کوٹ لکھپت جیل پہنچیں تو میڈیا نے بھی ان کے الگ انداز کو خوب کوریج دی۔مریم اورنگزیب کی رکشے میں بیٹھے ویڈیو بھی سامنے آ گئی ہے جس نے دیکھنے والوں کو بھی حیران کر دیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا جا رہا ہے کہ جیل کے باہر نواز شریف سے ملاقاتیوں اور کارکنان کا رش رہا اور اس صورتحال کے پیش نظر مریم اورنگزیب نے جیل پہنچنے کے لیے رکشے کا سہارا لیا تاکہ وہ اپنے قائد سے ملاقات کر سکیں۔واضح رہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کا دن تھا۔ لیگی رہنما سیف الملوک کھوکھر بھی پارٹی قائد سے ملاقات کے لیے کوٹ لکھپت جیل پہنچے۔ سیف الملوک کھوکھر کا کہنا تھا کہ اپنے قائد سے ملنا ہر انسان اور کارکن کا آئینی حق ہے۔ حکومت کو چاہیئے کہ اپنا کام کرے اور سیاسی انتقام نہ لے۔اس کے علاوہ مئیر لاہور کرنل ریٹائرڈ مبشر جاوید کی بھی کوٹ لکھپت جیلپہنچے۔ جیل کے باہر ان کا کہنا تھا کہ ہمارے قائد کو غلط طریقے سے جیل میں رکھا ہوا ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے دن مسلم لیگ ن کے دیگر کارکنان اور پارٹی رہنماوں کا بھی کوٹ لکھپت جیل آمد کا سلسلہ جاری رہا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نواز شریف سے ملاقات کے لیے رکشے پر کوٹ لکھپت جیل پہنچیں۔