کراچی(این این آئی) پاکستان سے انسانی اسمگلنگ میں وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے)، پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن(پی آئی اے)اور امیگریشن حکام کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں کے دوران اس گروہ نے تین ہزار سے زائد افراد کو غیر قانونی طور پر یورپ منتقل کیا۔اس اسکینڈل کا انکشاف اس وقت ہوا جب 2015 میں برطانوی حکام نے ایک خط کے ذریعے پاکستانی حکام کو آگاہ کیا تاہم اس ضمن میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔رپورٹ کے مطابق یہ گروہ 25 لاکھ روپے کے عوض پاکستان سے باہر بھیجنے کی ضمانت دیتا ہے اور مختلف ٹریول ایجنٹس کے
ذریعے ایف آئی اے اور امیگریشن حکام پیسے جمع کروانے والے افراد کو بغیر چیکنگ باہر بھجوانے میں مدد کرتے ہیں۔تشویشناک بات یہ ہے کہ پی آئی اے کو اس سلسلے میں مختلف بین الاقوامی ایجنسیوں کی طرف سے جرمانہ بھی کیا جاچکا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ تمام انکوائریز اور برطانوی حکام کی نشاندہی کے باوجود اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔اس ضمن میں ہونے والی انکوائری میں مختلف ایف آئی اے حکام اور ایجنٹس میں رقوم کے تبادلے کے ثبوت ملے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ سرکاری اداروں میں غلط رپورٹس جمع کروائی گئیں تاکہ اصل مجرموں تک نہ پہنچا جاسکے۔