اسلام آباد (نیوز ڈیسک)حکومت اور مسلم لیگ (ن) میں ٹھن گئی ہے، ایک نجی ٹی وی چینل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے مسلم لیگ ( ن)کے رہنما خواجہ سعد رفیق کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا رکن بنانے سے معذرت کر لی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات میں خواجہ سعد رفیق کو پی اے سی کا رکن بنانے کی درخواست کی تھی،
قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر کی سہولت کی خاطر خواجہ سعد رفیق کو رکن نہیں بنایا جا سکتا، خواجہ سعد رفیق کوپبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا ممبر بنانے سے اچھا پیغام نہیں جائے گا۔واضح رہے کہ اس سے قبل پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں رکنیت کے معاملے پر حکومت اور مسلم لیگ ن میں ٹھن گئی تھی، وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ریاض فتیانہ کی جگہ شیخ رشید کو نامزد کیا گیا تو جواب میں شہباز شریف نے ایاز صادق کے بجائے خواجہ سعد کو رکن بنانے کا فیصلہ کر لیا۔دوسری جانب قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو پی اے سی کا رکن بنانے پر جواب دینے سے گریز کیا ۔ جمعرات کو یہاں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہاکہ میری صحت بہتر ہے، کمر کا درد چل رہا ہے ۔شہباز شریف نے کہاکہ آپ دعا کریں علاج ہو رہا ہے ،اللہ تعالی خیر کریگا۔ شہباز شریف نے کہاکہ ڈاکٹرز کہہ رہے ہیں کہ فزیو تھراپی اور ایکسرسائز سے افاقہ ہوگا ۔شہباز شریف نے کہاکہ سعد رفیق کو پی اے سی کا رکن بنانے کیلئے لکھ کر بھیج دیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے وزیر ریلوے شیخ رشید کو پی اے سی کا رکن بنانے پر جواب دینے سے گریز کیا ۔ وفاقی وزیر ریلویز شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ شہباز شریف ڈیل سے ناکام ہوکر ڈھیل پر آگئے ہیں،مجھے ضابطہ نکال کردکھایاجائے کہ ریمانڈ کے دوران پروڈکشن آرڈر کی کہاں گنجائش ہے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں مسلم لیگ (ن) کے دور میں بھی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا رکن تھا،
وزیراعظم عمران خان نے پی اے سی کا رکن نامزد کردیا ہے، میں نے اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی ملاقات کرلی ہے،انہوں نے یقین دلایا ہے کہ جلد ہی میرا نوٹیفکیشن ہوجائے گا، 2پبلک اکاؤنٹس کمیٹیاں کام کریں گے، ایک شہباز شریف کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ہوگی اور ایک شیخ رشید کی ، شہباز شریف آڈٹ پیرا دیکھیں گے اور میں شہباز شریف کا آڈٹ کروں گا۔شیخ رشید نے کہا کہ شہباز شریف ڈیل سے ناکام ہوکر ڈھیل پر آگئے ہیں، ریمانڈ کے دوران پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہوسکتا، مجھے ضابطہ نکال کردکھایاجائے کہ ریمانڈ کے دوران پروڈکشن آرڈر کی کہاں گنجائش ہے۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق رکنیت کے معاملے پر ن لیگ کے رہنما رانا ثنا اللہ بھی میدان میں آ گئے ہیں، کوٹ لکھپت جیل کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے شہباز شریف سے کہا ہے کہ اگر شیخ رشید رکن بنے تو مجھے بھی بنایا جائے، وعدہ کرتا ہوں شیخ رشید کا چہرہ بے نقاب کروں گا۔