لاہور (نیوز ڈیسک) سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی کی تفتیش نیا رخ اختیار کر گئی ہے، جے آئی ٹی نے ذیشان کے زیر استعمال گاڑی کے بارے اہم شواہد حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ جے آئی ٹی کے سوال پر سی ٹی ڈی اہلکاروں نے کہا کہ ذیشان کی گاڑی پر فائرنگ موٹر سائیکل سوار ان کے ساتھیوں نے کی جس سے وہ مارے گئے۔ ذرائع کا کہناہے کہ ذیشان کے زیر استعمال گاڑی فیصل آباد میں مارے جانے والے عدیل حفیظ کی ملکیت تھی، جے آئی ٹی نے تمام سابقہ مالکان کے بیانات اور دستاویزات حاصل کر لیے ہیں۔ آٹھ عینی شاہدین کو شامل تفتیش اور
سابق ایس ایس پی سی ٹی ڈی جواد قمر کا بیان بھی ریکارڈ کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب مقتول خلیل کے ورثاء آج بھی شناخت پریڈ کے لیے نہیں پہنچے، جے آئی ٹی کی تفتیش کے دوران گرفتار ملزمان سے ابتدائی نکات سامنے آئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی نے جب سوال کیا کہ فائرنگ کس نے کی تو اس کے جواب میں سی ٹی ڈی اہلکاروں نے کہا کہ فائرنگ دہشتگردوں کی جانب سے کی گئی، ہم نے جوابی فائرنگ کی۔ جب سوال کیا گیا کہ کار سوار افراد کیسے ہلاک ہوئے تو سی ٹی ڈی اہلکاروں نے موقف اپنایا کہ وہ موٹرسائیکل سوار ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔