اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی نے واضح کیا ہے کہ صوبائی حق کو کم کر نے کی کوشش کی گئی تو پیپلز پارٹی بھرپور مزاحمت کریگی ،نام نہاد جمہوری حکومت کو پارلیمانی روایات کا علم تک نہیں ،ٹریڈ یونینز پر قدغنیں لگائی جارہی ہیں جسے کسی صورت برداشت نہیں کرینگے،پی آئی اے کی تباہی کے ذمہ دار یونین نہیں ، جب جہاز کم ہونگے تو بندے زیادہ ہوتے جائینگے، جہاز کیوں نہیں خریدے جاتے ؟
مشرف دور کے وزیر رزاق داؤد سمیت ساری ٹیم واپس لائی جارہی ہے،ہر صورت نجکاری کی شدید مخالفت کرینگے، پیپلز پارٹی کے خلاف گھیرا تنگ صرف 18 ویں ترمیم کی وجہ سے کیا جارہا ہے ،آپ صوبوں کو کمزور کریں گے تو اس سے وفاق کمزور ہوگا ،آزادی صحافت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان خیالات کااظہار پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر حسین بخاری اور چوہدری منظور نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ نیئر حسین بخاری نے کہاکہ 18 ویں ترمیم کا اعزاز پیپلز پارٹی کو ہی حاصل ہے ،سرزمین کو متفقہ دستور ذوالفقار علی بھٹو نے دیا ۔ انہوں نے کہاکہ غیر جمہوری دور میں اس آئین کو آلودہ کردیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ 18 ویں ترمیم کے ذریعے غیر جمہوری شقوں کو ختم کرکے اصل حالت میں دستور بحال کیا۔ انہوں نے کہاکہ 18 ویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو اختیار دیئے گئے ۔ انہوں نے کہاکہ 18 ویں ترمیم تمام صوبوں کو مساوی حقوق دئیے گئے، این ایف سی کے حقوق دیئے ۔ انہوں نے کہاکہ آج وفاق میں بات ہورہی ہے کہ صوبائی حق کو کم کیا جائے جسے تسلیم نہیں کرینگے ۔ انہوں نے کہاکہ ہر ایسی مہم کی مزاحمت پاکستان پیپلز پارٹی کریگی ۔ نیئر حسین بخاری نے کہاکہ پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ بجٹ پیش ہوا اور اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا۔ انہوکں نے کہاکہ نام نہاد جمہوری حکومت کو پارلیمانی روایات کا علم تک نہیں ۔ نیئر حسین بخاری نے کہاکہ ملک کی معاشی کے ساتھ سیاسی صورتحال ابتر ہے ،معیشت کی بہتری کیلئے کوئی اقدام منی بجٹ میں نہیں اٹھایا گیا ،
جی ڈی پی کی شرح کم اور مہنگائی روز بروز بڑھ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹریڈ یونینز پر آج قدغنیں لگائی جارہی ہیں جسے کسی صورت برداشت نہیں کرینگے۔ چوہدری منظور احمد نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت نواز شریف کی طرح ادارے خریدنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پی آئی اے کی تباہی کے ذمہ دار یونین نہیں ہے، گھپلے بھی یونین نے نہیں کئے ۔ انہوں نے کہاکہ ٹریڈ یونین پر پابندی لگاکر کیا آپ ڈبلیو ٹی او یا جی پی پلس سے باہر ہونا چاہتے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ جب جہاز کم ہونگے تو بندے زیادہ ہوتے جائینگے، جہاز کیوں نہیں خریدے جاتے ؟۔ انہوکں نے کہاکہ پندرہ سے بیس لاکھ میں لیگل ڈائریکٹر رکھ رہے ہیں لیکن جہاز نہیں خریدتے ۔ انہوں نے کہاکہ سٹیل ملز کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مشرف دور کے وزیر رزاق داؤد سمیت ساری ٹیم واپس لائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کتنے زلفی بخاری آپ مختلف اداروں میں لاکر تباہ کرینگے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم ہر صورت نجکاری کی شدید مخالفت بھی کرینگے،
ہم ورکرز کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم ٹریڈ یونینز پر کسی صورت کوئی پابندی نہیں لگنے دینگے ۔ ایک سوال پر نیئر حسین بخاری نے کہا کہ جمہوری طریقے سے تو 18 ویں ترمیم نہیں ہوسکتی، کسی غیر جمہوری طریقہ سے ہم ترمیم نہیں کرسکتے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ آپ صوبوں کو کمزور کریں گے تو اس سے وفاق کمزور ہوگا ۔ چوہدری منظور نے کہا کہ اس وقت پیپلز پارٹی کے خلاف گھیرا تنگ صرف 18 ویں ترمیم کی وجہ سے کیا جارہا ہے ۔ نیئر حسین بخاری نے کہاکہ میڈیا کے حوالے سے نیا قانون لایا جارہا ہے،نظام سقہ کا دور چل رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی خودمختاری پر کوئی حملہ ہوگا تو ہم شدید مزاحمت کرینگے ۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا آرگنائزیشن کال دے ہم ساتھ دینگے، ہم آزادی صحافت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ایک سوال پر نیئر حسین بخاری نے کہاکہ فوجی عدالتوں کی توسیع کے معاملے پر موقف واضح ہے، ہم ان عدالتوں کی حمایت نہیں کرتے۔مرکزی سیکریٹری اطلاعات چوہدری منظور نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے بیس نکات میں سے صرف فوجی عدالتوں کے معاملے پر زور کیا دیا جا رہا ہے، انیس نکات پر عمل درآمد کب ہوگا۔اس موقع پر پیپلز یونٹی کے صدر ہدایت اللہ نے کہا کہ یونین پر جب بھی پی آئی اے میں پابندی لگی تب ہی ادارے میں بحران شروع ہوا، اس وقت بھی پی آئی اے کی تباھی کا الزام یونین پر لگاکر افسران اپنے مفادات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔