لاہور( این این آئی)پنجاب حکومت کی جانب سے تشکیل خصوصی میڈیکل بورڈ نے کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد محمدنواز شریف کا تفصیلی طبی معائنہ کیا ،طبی ماہرین دو گھنٹے سے زائد وقت تک جیل میں موجود رہے جنہوں نے مختلف میڈیکل ٹیسٹ کرنے سمیت نواز شریف سے بھی معلومات لیں،میڈیکل بورڈ اپنی رپورٹ اور سفارشات محکمہ داخلہ کو بھجوائے گا جس کی روشنی میں نواز شریف کے آئند ہ علاج بارے فیصلہ کیا جائے گا ۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے طبی معائنے کیلئے اسسٹنٹ پروفیسر راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ڈاکٹر حامد شریف خان ، اسسٹنٹ پروفیسر الیکٹرو فزیالوجی راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ڈاکٹر محمد طلحہ بن نذیر، پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ایسوسی ایٹ پروفیسر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ڈاکٹر سجاد احمد ، کلاسیفائیڈ کارڈیالوجسٹ آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی اینڈ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہارڈ ڈزیز راولپنڈی بریگیڈئیر عبد الحمید صدیقی اور کلاسیفائیڈ الیکٹروفزیالوجسٹ آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی اینڈ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہارڈ ڈزیز راولپنڈی بریگیڈئیر عظمت پر مشتمل خصوصی بورڈ تشکیل دیا گیا تھا ۔محکمہ داخلہ پنجاب کی خصوصی اجازت کے بعد نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو بھی میڈیکل بورڈ میں شامل کیا گیا ۔خصوصی میڈیکل بورڈ محمد نواز شریف کے طبی معائنے کے لیے کوٹ لکھپت جیل پہنچا ۔اس موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے بورڈ کے دیگر اراکین کو نواز شریف کے دل کے عارضے کی ہسٹری سے آگاہ کیا۔
میڈیکل بورڈ کی جانب سے پوچھنے پر نوازشریف نے دل پر بھاری پن ، سینے پر درد اور پٹھوں میں کھچاؤ کی شکایت کی۔میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے سے زائد وقت تک تفصیلی طبی معائنے کے دوران نوازشریف کے مختلف ضروری ٹیسٹ بھی کیے جبکہ انکے خون کے نمونے بھی لیے گئے ۔میڈیکل بورڈنوازشریف کی صحت کے متعلق رپورٹ اور سفارشات محکمہ داخلہ کو بھجوائے گا جس کی روشنی میں نوازشریف کے آئندہ کے علاج کے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔