لاہور (وائس آف ایشیا) لاہور ہائیکورٹ نے صاف پانی کیس میں گرفتار پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما قمر الاسلام راجہ کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس وقاص رؤف اور جسٹس شاہد عباسی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ضامنت منظور کی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے صاف پانی سکینڈل میں گرفتار سابق رکن اسمبلی راجہ قمر لااسلام سمیت 6 ملزمان کی درخواست ضمانت منظور کر لی ہے۔
عدالت نے ضمانی مچلکوں کے عوض ملزموں کو رہا کرنے کا حکم دیا۔واضح رہے صاف پانی کمپنی سیکنڈل میں نیب کی بڑی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی تھیں ،قومی احتساب بیورو (نیب ) لاہور نے سابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کے مقابلے میں این اے 59اور راولپنڈی کے صوبائی حلقے میں مسلم لیگ (ن)کے مدمقابل امیدواراور صاف پانی کمپنی سکینڈل کے سابق سربراہ انجینئر قمر الاسلام راجہ اورکمپنی کے سابق سی ای او میں کرپشن کے الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ کہ قمر الاسلام اور وسیم اجمل نے مہنگے داموں فلٹریشن پلانٹس لگانے کی منظوری دی ،قمر الاسلام صاف پانی کمپنی میں پروکیورمنٹ کمیٹی کے سربراہ تھے، ذرائع کے مطابق قمرالاسلام صاف پانی کمپنی کے بورڈز آف ڈائریکٹرز میں شامل تھے ، ذرائع کے مطابق قمرالاسلام پر کرپشن کے کافی الزامات تھے اور گذشتہ دور حکومت میں چوہدری نثار علی خان نے ان کو بطور ایم پی اے فنڈز کے اجراء کی بھی مخالفت کی تھی۔قمرالاسلام کے خلاف کیس میں پہلے سے بھی انکوائری چل رہی تھی۔مزید بتایا گیا کہ ملزم انجینئر قمر اسلام راجہ پر 84واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کا ٹھیکہ غیر قانونی طورپر مہنگے داموں دینے کا الزام تھا ، واٹر پلانٹس میں 56ریورس اساماسز پلانٹس تھے جبکہ 28الٹرا فلٹریشن پلانٹس شامل ہیں.
نیب نے کہاکہ واٹر پلانٹس چار تحصیلوں میں لگائے جانے تھے، جن میں حاصل پور، منچن آباد، خان پور اور لودھراں شامل ہیں ملزم انجینئر قمرالسلام راجہ نے بدنیتی کے ذریعے بڈنگ کے کاغذات میں مالی تخمینہ بڑھا کر ظاہر کیا، نیب لاہور کے مطابق ملزم کی جانب سے کے ایس بی پمپس نامی کمپنی کو مہنگے داموں ٹھیکہ دیا گیا ملزم قمر السلام راجہ پروکیورنمنٹ کمیٹی کے انچارج ہوتے ہوئے مہنگے داموں کے ایس بی پمپس کا ٹھیکہ منظور کیا۔