جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

پاک ترک سکول پر کون قبضہ کرنا چاہتا ہے؟ اس سکول کا قیام کس شاندارسنت رسول ؐ کی بنیاد پر عمل میں لایا گیا تھا؟ سکول کے طلبہ نے چیف جسٹس آف پاکستان سے کیا اپیل کر دی ؟

datetime 21  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(پ ر)پاک ترک فائونڈیشن کے طلبہ نے قوم ، رہنمائوں ، منصفین اور خصوصاََ چیف جسٹس آف پاکستان سے دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پاک ترک اسکولز کے طلبہ نہ تو دہشتگرد ہیں اور نہ ہی ہماری تربیت دہشتگردوں نے کی ہے۔ ہم اس قوم کیلئے امید کی کرن ہیں کیونکہ ہماری تربیت کی بنیاد قرآن و سنت پر عمل کرتے ہوئے جدید دور کی ضروریات سے ہم آہنگی کے ساتھ فلاح

انسانیت ہے۔ خدارا آپ اس بہترین تعلیمی اور تربیتی نظام کو منفی پراپیگنڈے بنیاد پر برباد ہونے سے بچا لیجئے اور اسے کسی بھی دوسرے ادارے کے حوالے سے کرنے سے قبل حقائق کا ادراک کر لیجئے۔ پاک ترک سکولز ہمارے پاکستانی رضاکاروں کی انتھک محنت اور ایثار کا ثمر ہیں جن کے قیام کی بنیاد مواخات مدینہ جیسی شاندار سنت پر ہے۔ اگرچہ اس منصوبے کی شروعات میں ترک اساتذہ کا اہم کردار رہا ہے مگر وہ سب اس ملک سے جا چکے ہیں اور اب یہ قانونی طور پر سیکشن 42کے تحت قائم شدہ ایک ایسا ادارہ ہے جو ہمارا ایک بیش بہا قومی اثاثہ ہے جس کی سرپرستی کی ذمہ داری اس کے شروع کرنے اور بے دریغ قربانیاں دینے والے ممبران اور ڈائریکٹرز کےسپرد ہے۔ ایک کامیاب ادارے کو معارف فائونڈیشن جیسے غیر ملکی نوزائیدہ اور سیاسی ادارے کے سپرد کرنا تباہی کے مترادف ہو گا۔ اس فائونڈیشن نے دو سال قبل بھی اس نظام پر قبضہ کرنے کی کوشش کی مگر اس وقت کےمنصفین نے ایسا نہ ہونے دیا۔ آج بھی ہمیں منصفین سے شفاف انصاف کی توقع ہے۔ یہ کیس پہلے ہی سے ہائی کورٹ میں زیر سماعت تھا مگر اس حقیقت کو نظر انداز کرتے ہوئے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کر کے عدالت عالیہ کو اندھیرے میں رکھتے ہوئے اپنی مرضی کا فیصلہ لینے کی کوشش کی گئی ہے۔ معارف فائونڈیشن یا کوئی بھی غیر ملکی ادارہ اگر پاکستان سے اتنا ہی مخلص ہے تو ہمیں انہیں دعوت دینی چاہئے کہ وہ آئیں اور ایک نئے نظام کی داغ بیل ڈالیں اور اسی نوعیت کے مزید ادارے قائم کریں کہ جن کی پاکستان میں اشد ضرورت ہے۔ اس کام میں ہم ان کا بھرپور ساتھ دیں گے مگر ایک کامیاب نظام کو قبضے میں لیکر اس کی ساکھ اور شناخت کو خطرے سے دوچار کر دینا یقینی طور پر ملکی مفاد کے خلاف ہے۔

 

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…