کراچی(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کو چینی قرضوں کی تفصیلات فراہم کردیں،چینی قرضوں کے بارے میں ایسی کوئی بات نہیں جو چھپائی جائے، امریکا نے جو سوال اٹھائے ان کے جواب دے دیے، عوام کے ریلیف کے لیے ایسے بہت سے اقدامات کررہے ہیں جن سے معیشت پر منفی اثر نہیں پڑے گا ،کرنسی کی قدر میں مزید کمی کے بارے میں
اسٹیٹ بینک ہی کوئی فیصلہ کرے گا۔ پیر کو وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کراچی سے اسلام آباد آتے ہوئے دورانِ پرواز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی اور حکومت کی مالیاتی پالیسی ہم آہنگ اور ایک ہی سمت میں گامزن ہیں، ضمنی بجٹ سے خسارہ کم کرنے میں مدد ملے گی، عوام کے لیے 50 لاکھ گھروں کی تعمیر، انفرا اسٹرکچر منصوبے اور صنعت و برآمدات کو سہولتوں کی فراہمی ہماری ترجیحات ہیں، عوام کے ریلیف کے لیے ایسے بہت سے اقدامات کررہے ہیں جن سے معیشت پر منفی اثر نہیں پڑے گا۔اسد عمر نے کہا کہ امریکا نے جو سوال اٹھائے ان کے جواب دے دیے، آئی ایم ایف کے بورڈ میں امریکی نمائندگی 16.5 فیصد ہے اور 83.5 فیصد دیگر ممالک ہیں، چینی قرضوں کے بارے میں ایسی کوئی چیز نہیں جسے چھپانے کی ضرورت ہو، ان کی تفصیل نہ چھپائی ہے اور نہ ہی چھپائی جاسکتی ہے، آئی ایم ایف کو چینی قرضوں کی تفصیلات فراہم کرچکے ہیں۔وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ خسارے پر قابو پانے کے لیے ٹیکس نیٹ کو وسیع اور ٹیکس چوری پر قابو پایا جارہا ہے، ضمنی فنانس بل سے مالیاتی خسارہ پچھلے سال سے بہت کم رہے گا، کرنسی کی قدر میں مزید کمی کے بارے میں اسٹیٹ بینک ہی کوئی فیصلہ کرے گا، ایف بی آر کی بہتری کے لیے پالیسی اور ٹیکسوں میں ردوبدل پہلے دن سے جاری ہے۔