اسلام آباد(سی پی پی ) ممکنہ بیل آؤٹ کے حوالے سے آئی ایم ایف کے رویے میں لچک دکھائی دی ہے البتہ ایکسچینج ریٹ اور بجلی کی قیمت پرتنا ؤبرقرار ہے۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے معاملات طے پانے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔
کیونکہ آئی ایم ایف اور پاکستان نے بجٹ خسارہ کے ہدف اور شرح سود کے حوالے سے اپنے اپنے موقف میں نرمی دکھائی ہے۔آئی ایم ایف نے وزارت خزانہ کو جو نیا پروگرام ترتیب دے کر بھیجا ہے اس سے بہت جلد بیل آؤٹ پیکیج ملنے کی قوی امید پیدا ہو گئی ہے، جس پر پاکستان نے بھی میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز کا مسودہ ترتیب دینا شروع کر دیا ہے جو واشنگٹن بھجوایا جائیگا، مسودہ میں ان پالیسیوں کی تفصیل دی جا رہی ہے جن پر آئی ایم ایف کے سائے میں 2019 سے 2021 تک عمل کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام ( پی ایس ڈی پی) میں مزید ایڈجسٹمنت پر تیار ہے اور ترقیاتی اخراجات پانچ سو ارب روپے سے کم رکھے گا جو گذشتہ مالی سال کے اصل اخراجات سے 30 فیصد کم ہوں گے، مالی سال 2018.19 میں مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 4.5 فیصد ہو گا جبکہ ایف بی آر کا ہدف بڑھایا جاسکتا ہے۔پاکستان کوتوقع ہے نموشرح 4 فیصد رہے گی جبکہ افراط زر کی شرح 7 فیصد تک محدود رہے گی، معاہدہ کی صورت میں شرح سود مزید بڑھائی جا سکتی ہے۔