اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ ن کی جانب سے نیب لاہور میں ملزمان کو سہولیات کی عدم دستیابی کا پروپیگنڈہ، نیب نے صحافیوں کو بلاکر حوالات کا دورہ کرادیا ، ملزمان کو دی جانیوالی سہولیات پر بریفنگ، لیگی رہنما عظمیٰ بخاری نے سب کچھ جعلی قرار دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے مختلف رہنمائوں کی جانب سے نیب کے سیلز میں ملزمان کیساتھ غیر انسانی سلوک
اور ملزمان کو دی جانیوالی سہولیات کی عدم دستیابی کے الزامات عائد کئے جاتے ہیں ، حال ہی میں خواجہ سعد رفیق نے نیب عدالت میں اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ ان کے سیل میں موجود بیت الخلا کی چٹخنی نہیں جس پر عدالت نے نیب سے تحریری جواب طلب کر لیا تاہم نیب لاہور نے الزامات کا جواب دینے کیلئے میڈیا نمائندوں کو نیب سیلز کا دورہ کروایا ہے ۔ نیب نے صحافیوں کو بلاکر حوالات کا دورہ کرادیا اور گرفتارافراد کو دی جانیوالی سہولیات پر بریفنگ بھی دی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حوالات میں آمنے سامنے 14 سیل ہیں جس میں سے کسی سیل میں ایک اور کسی میں تین ملزمان ہیں۔حوالات میں موجود تمام ملزمان کیلئے نماز اور چہل قدمی کےلئے برآمدے دستیاب ہیں، لیگی بھائیوں خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق علیحدہ علیحدہ سیل میں موجود ہیںجبکہ دورے کے دوران نیب کی طرف سے صحافیوں کی خواجہ سعد اور سلمان رفیق سے بھی ملاقات کروائی گئی ۔بعدازاں صحافیوں کو دورے کرائے جانے پر لیگی رہنما عظمی بخاری نے تنقید کرتے ہوئے کہاکہ تھر میں چیف جسٹس کو بھی جعلی ہسپتال دکھادیئے گئے ، اگرنیب سچی ہوتی تو دورے کرانے کی نوبت نہ آتی،سرکاری کاموں میں 2 نمبریاں کوئی نئی بات نہیں، اگر نیب حکام سچے ہیں تو صحافیوں کو حوالات تک آزادانہ رسائی دیں ، پھر دیکھتے ہیں کہ کون کیا لکھتاہے۔واضح رہے کہ نیب سیلز میں ملزمان
کیساتھ غیر انسانی سلوک کے حوالے سے سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی مجاہد کامران نے ایک ہنگامہ خیز پریس کانفرنس میں دہلا دینے والے انکشافات کئے تھے جبکہ شہباز شریف بھی اس حوالے سے الزامات عائد کر چکے ہیں۔ حال ہی میں خواجہ سعد رفیق نے نیب پر ملزمان سے من مرضی کا بیان لینے کیلئے ممنوعہ ادویات کے استعمال کا الزام عائد کیا تھا۔