جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کیلئے کتنی رقم درکار ہے اور یہ دونوں ڈیم کتنے سال میں مکمل ہونگے؟ایسی معلومات جو ہر پاکستانی ضرور جاننا چاہے گا

datetime 11  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(اے این این)واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی(واپڈا )نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر کے لیے اپنے وسائل سے 98 ارب روپے مہیا کرنے کا فیصلہ کیا ہے. ذرائع کے مطابق واپڈا نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر میں فنڈز کی فراہمی کے لیے پلان تیار کرلیا ہے، بھاشا ڈیم پر تقریبا 1500 ارب روپے لاگت آئے گی جب کہ مہمند ڈیم پر لاگت کا تخمینہ 309 ارب روپے ہے۔

ڈیمز کے لیے واپڈا نے خود اپنے وسائل سے 98 ارب روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔واپڈا ذرائع کے مطابق مہمند ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز 2019کے اوائل میں متوقع ہے جب کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر 2019کے وسط میں شروع ہوگی، دیا مر بھاشا ڈیم تقریباً 9 سال میں جب کہ مہمند ڈیم تقریبا 6 سال میں مکمل ہوگا. واپڈا ذرائع نے کہا ہے کہ دیا مر بھاشا ڈیم کے لیے ایک خصوصی فنانشل پلان ترتیب دیا گیا ہے، منصوبے کو دو حصوں میں تعمیر کیا جائے گا، ڈیم کی لاگت میں تقریبا 300 ارب روپے دوران تعمیر سود کی ادائیگی کے لیے درکار ہیں، ڈیم کے لیے 474 ارب روپے جبکہ پاور ہاؤس کے لیے تقریباً 751 ارب روپے درکار ہیں۔واپڈا پاور ہاؤس کے لیے فنڈزکا بندوبست سپلائر کریڈٹ، واپڈا ایکویٹی اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ذریعے کرے گا اور حکومت سے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 30 ارب سے 35 ارب روپے ہر سال درکار ہوں گے جب کہ ڈیم کی تعمیر کے لیے باقی رقم کمرشل قرض کی صورت میں حاصل کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مہمند ڈیم کے لیے فنڈز کا انتظام وفاقی حکومت کے سالانہ ترقیاتی پروگرام، واپڈا ایکویٹی، مقامی اور غیر ملکی بینکوں اور مالیاتی اداروں سے قرض کی صورت میں کیا جائے گا اور یہ قرض واپڈا اپنے اثاثہ جات کے عوض لے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دیا مر بھاشا اور مہمند ڈیمز کے لیے فنڈز کی فراہمی کوئی مسئلہ نہیں، واپڈا کے اثاثہ جات کی مالیت 40 ارب ڈالر سے زائد ہے، جب کہ واپڈا نے گزشتہ سال 32 ارب یونٹ بجلی سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی کو فروخت کیے جس کی مالیت 65 ارب روپے سے زائد ہے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…