جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کیلئے کتنی رقم درکار ہے اور یہ دونوں ڈیم کتنے سال میں مکمل ہونگے؟ایسی معلومات جو ہر پاکستانی ضرور جاننا چاہے گا

datetime 11  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(اے این این)واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی(واپڈا )نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر کے لیے اپنے وسائل سے 98 ارب روپے مہیا کرنے کا فیصلہ کیا ہے. ذرائع کے مطابق واپڈا نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر میں فنڈز کی فراہمی کے لیے پلان تیار کرلیا ہے، بھاشا ڈیم پر تقریبا 1500 ارب روپے لاگت آئے گی جب کہ مہمند ڈیم پر لاگت کا تخمینہ 309 ارب روپے ہے۔

ڈیمز کے لیے واپڈا نے خود اپنے وسائل سے 98 ارب روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔واپڈا ذرائع کے مطابق مہمند ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز 2019کے اوائل میں متوقع ہے جب کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر 2019کے وسط میں شروع ہوگی، دیا مر بھاشا ڈیم تقریباً 9 سال میں جب کہ مہمند ڈیم تقریبا 6 سال میں مکمل ہوگا. واپڈا ذرائع نے کہا ہے کہ دیا مر بھاشا ڈیم کے لیے ایک خصوصی فنانشل پلان ترتیب دیا گیا ہے، منصوبے کو دو حصوں میں تعمیر کیا جائے گا، ڈیم کی لاگت میں تقریبا 300 ارب روپے دوران تعمیر سود کی ادائیگی کے لیے درکار ہیں، ڈیم کے لیے 474 ارب روپے جبکہ پاور ہاؤس کے لیے تقریباً 751 ارب روپے درکار ہیں۔واپڈا پاور ہاؤس کے لیے فنڈزکا بندوبست سپلائر کریڈٹ، واپڈا ایکویٹی اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ذریعے کرے گا اور حکومت سے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 30 ارب سے 35 ارب روپے ہر سال درکار ہوں گے جب کہ ڈیم کی تعمیر کے لیے باقی رقم کمرشل قرض کی صورت میں حاصل کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مہمند ڈیم کے لیے فنڈز کا انتظام وفاقی حکومت کے سالانہ ترقیاتی پروگرام، واپڈا ایکویٹی، مقامی اور غیر ملکی بینکوں اور مالیاتی اداروں سے قرض کی صورت میں کیا جائے گا اور یہ قرض واپڈا اپنے اثاثہ جات کے عوض لے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دیا مر بھاشا اور مہمند ڈیمز کے لیے فنڈز کی فراہمی کوئی مسئلہ نہیں، واپڈا کے اثاثہ جات کی مالیت 40 ارب ڈالر سے زائد ہے، جب کہ واپڈا نے گزشتہ سال 32 ارب یونٹ بجلی سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی کو فروخت کیے جس کی مالیت 65 ارب روپے سے زائد ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…