بدھ‬‮ ، 15 جنوری‬‮ 2025 

مجھے ایک سکھ کا امرتسر سے فون آیا اور وہ کہنے لگے کہ۔۔۔!!! حامد میر نے ایسا واقعہ سنا دیا کہ آپ بھی حیران رہ جائینگے

datetime 10  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی حامد میر نے آج” قبروں کے پتھر چرانا چھوڑیئے“ کے عنوان سے ایک کالم لکھا  جس میں انہوں نے امرتسر سے سکھ صحافی کے ساتھ ٹیلیفون پر ہونے والی گفتگو کا احوال بیان کیا ہے ۔حامد میر نے اپنے کالم میں لکھا کہ امرتسر سے ایک سکھ صحافی دوست نے ایسی فرمائش کر ڈالی جس کو پورا کرنا بہت مشکل تھا۔

کہنے لگے: آپ نے اپنے ایک کالم میں بابا گورو نانک کے بارے میں ڈاکٹر علامہ اقبال کے اشعار شامل کر کے ہمارے دل جیت لئے ہیں۔ ہم اگلے سال مارچ میں امرتسر میں ایک سیمینار کروا رہے ہیں، ہماری خواہش ہے کہ آپ اس سیمینار میں آئیں اور خطاب کریں۔ اس دعوت پر میں نے سکھ دوست کا شکریہ ادا کیا اور پوچھا کہ کیا آپ کا سیمینار بابا گورو نانک کے بارے میں ہو گا؟ انہوں نے جواب میں کہا کہ نہیں، نہیں یہ سیمینار مہاراجہ رنجیت سنگھ کے بارے میں ہو گا۔ یہ سن کر مجھے کچھ دیر کے لئے چپ لگ گئی کیونکہ بابا گورو نانک کے احترام کا یہ مطلب تو نہیں کہ میں رنجیت سنگھ کا بھی احترام کرتا ہوں۔ اس ناچیز نے اپنے سکھ دوست سے کہا کہ دراصل مجھے رنجیت سنگھ کی علمی خدمات سے زیادہ آشنائی نہیں ہے اس لئے میری طرف سے معذرت قبول کیجئے۔ سکھ دوست کہاں ماننے والا تھا۔ کہنے لگا: آپ فکر نہ کریں، ہم آپ کو تقریر لکھ کر دیدیں گے۔ آپ نے ہر صورت میں امرتسر آنا ہے۔ عجیب مشکل تھی۔ تھوڑی ہمت کی اور سکھ دوست سے کہا کہ سردار جی میری ناقص معلومات کے مطابق جب رنجیت سنگھ نے لاہور پر قبضہ کیا تو اس نے بادشاہی مسجد کے احاطے میں گھوڑوں کا اصطبل بنا دیا اور شاہی قلعے کے بالکل سامنے حضوری باغ میں بارہ دری تعمیر کرائی جہاں وہ اپنی عدالت لگاتا تھا۔ حضوری باغ بارہ دری کی تعمیر میں اس نے سنگ مرمر سمیت دیگر قیمتی پتھر استعمال کئے، یہ پتھر اس نے جہانگیر اور نورجہاں کے مقبروں سے اکھاڑے۔

قبروں سے پتھر اکھاڑ کر اس نے اپنی عدالت سجائی۔ ہو سکتا ہے کہ اس نے بہت سے لوگوں کو انصاف دیا ہو لیکن قبروں سے پتھر اکھاڑ کر اس نے تاریخ کے ساتھ جو ناانصافی کی، اس کا جواب کون دے گا؟ یہ سن کر سکھ دوست واہ واہ کرنے لگا اور اس نے کہا رنجیت سنگھ مہاراج کتنے عظیم تھے انہوں نے قبروں سے پتھر اکھاڑ کر زندہ انسانوں کیلئے انصاف کی بنیادیں رکھیں۔ اب تو آپ کو ہمارے سیمینار میں ضرور آنا ہے۔ مجھے چشمِ تصور میں اس سیمینار کے دوران انڈے اور ٹماٹر پرواز کرتے ہوئے نظر آئے لہٰذا میں نے اس سادہ دل سکھ دوست سے زبردستی اجازت لے کر فون بند کر دیا۔

موضوعات:



کالم



افغانستان کے حالات


آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…