ملتان (این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ڈومور کہنے والوں نے مدد مانگ لی ہے ٗپندرہ دسمبر کو افغانستان کا دورہ کرونگا ٗ افغان مسئلے کے حل کیلئے پاکستان اپنا کر دار ادا کریگا ٗ کرتارپور راہداری کھلنے کے بعد سکھوں کو پاسپورٹ اور وزیرے کے بغیر پاکستان آنے کے اجازت دینگے ٗ وزیراعظم وزارت خارجہ کی سوروززہ کار کر دگی سے مطمئن ہیں ٗ
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام کومایوس نہیں کریگی ٗ کٹہرے میں کھڑے لوگوں کے پاؤں کانپ رہے ہیں ٗ ہمارے وزراء پر الزام آیا تو از خود چلے گئے ٗ ملک کو بے دردی سے لوٹا گیا ہے ٗ قوم قیمت ادا کررہی ہے ٗکچھ عرصہ ہمیں تکلیف بر داشت کر نا پڑے گی ٗمسئلہ کشمیر کا حل خطے کے امن کیلئے ناگزیر ہے ۔ ہفتہ کو یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت عوامی امنگوں کے مطابق کام کر رہی ہے ٗگستاخانہ خاکوں کا مسئلہ اقوام متحدہ میں پیش کیا اور کشمیرکے معاملے کوبھرپورطریقے سے اجاگرکیا گیا ،مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں جنہیں ہم نظر انداز نہیں کر سکتے ۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا حل خطے کے امن کیلئے ناگزیر ہے ۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ سیاسی جماعتیں مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے اپنی آواز بلند کریں اور ہم انہیں دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں اورمل کر کشمیرڈے لندن میں منائیں۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایک سال پہلے جنوبی ایشیاء کی پالیسی دی تھی صدر ٹرمپ کے ایک سال پہلے پاکستان کے بارے میں کیا تاثرات تھے اور ہیں لیکن اب وہ ہم سے مدد مانگ رہے ہیں ۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ چند روز قبل امریکی صدر ٹرمپ کا وزیر اعظم عمران خان کے نام خط آیا ہے اور پاکستان سے گزارش کی ہے کہ افغانستان کے مسئلے کو بہتر انداز میں حل کر نے کیلئے آپ کی مدد در کار ہے ۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ امریکی صدر کہتے تھے ’’پاکستان ڈومور ‘‘ اب کہہ رہے ہیں ہم مطمئن ہیں آج انہوں نے مدد طلب کی ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پندرہ دسمبر کو انشاء اللہ کابل کا دورہ کرونگا وہاں افغانستان کے صدر ٗ وزیر اعظم ٗ افغان وزیر خارجہ سے ملاقات کرونگا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر خارجہ کے ساتھ بیٹھ کر افغانستان کے دیر پا امن کیلئے تبادلہ خیال کرینگے ٗمسئلے کے حل کیلئے پاکستان اپنا کر ارادا کریگا ۔انہوں نے کہا کہ کرتارپورراہداری کھولنے کااقدام خیرسگالی اور امن کیلئے ہے،
ہمارے خیرسگالی کے پیغام کوپوری دنیا نے سراہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کرتارپورراہداری کھلنے کے بعد سکھوں کو پاسپورٹ اورویزے کے بغیر پاکستان آنیکی اجازت دیں گے۔ایک سوال پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے وزراپرالزام آیاتو وہ ازخود چلے گئے ٗ ہم نئی مثال قائم کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاؤں ان کے کانپ رہے ہیں جو کٹہرے میں کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام نے پاکستان تحریک انصاف پر اعتماد کیا ہے ،حکومت انہیں مایوس نہیں کریگی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک میں بجلی کے نرخ بڑھے ہیں ٗ
کسانوں کے ٹیوب ویلوں کے ریٹ آدھے کردئیے ہیں،گندم وافرمقدار میں موجود ہے،ضرورت پڑنے پر سبسڈی بھی دی جائیگی۔ انہوں نے کہاکہ گنے کے کاشتکاروں کو فائدہ دینے کیلئے10لاکھ ٹن چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی ہے۔ مقامی لوگوں کے مسائل کے حل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری عزت آپ کی عزت ہے ٗ آپ کی تسلی ہمارا فرض ہے ٗاور یہ فراض نبھانے کا رادہ رکھتے ہیں ۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ پنجاب میں زراعت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ٗ کیا کسانوں کی حالت تین ماہ میں پتلی ہوئی ہے ؟یہ تباہی تیس سالہ پالیسوں کی وجہ سے ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آج پانی کی قلت ہے کیا یہ تین ماہ سے ہے ؟ انہوں نے کہاکہ پچاس سال کے دور ان کسی نے ڈیم کے بارے میں نہیں سوچا ٗدیا میر بھاشا اور مہمند ڈیم کیلئے فنڈز اکٹھے کئے جارہے ہیں ۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ حکومت کو جو خسارہ ملا ہے جو تجارتی اور مالی خسارہ ملا ہے اس کا مجھے انداز ہ ہے ٗکتنا اس ملک کو بے دردی سے لوٹا گیا اور ملک کے خزانے کو نقصان پہنچایا گیا اس کی قیمت قوم ادا کررہی ہے اور کچھ عرصہ ہمیں تکلیف بر داشت کر نا پڑے گی ۔