پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

کن بنیادوں پریہ دعویٰ کرتے ہیں کہ خیبرپختونخواہ کو جنت بنا دیا؟ لوگ کتوں کو بھی ایسےنہیں رکھتے جیسے وہاں ہسپتالوں میں انسان پڑے ہیں چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے دعوئوں کی قلعی کھولتے ہوئے سخت وارننگ دیدی

datetime 3  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں آج سپریم کورٹ آف پاکستان میں بنچ نے خیبر پختونخوا کے اسپتالوں کے فضلے کی تلفی کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی ۔ اس موقع پر سیکرٹری صحت عدالت میں پیش ہوئے، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ خیبرپختونخواہ کی حالت بدترین ہے، کن بنیادوں پر آپ یہ دعویٰ کرتے ہیں

کہ کے پی کو جنت بنا دیا گیا ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ خیبرپختونخوا کے وزیر صحت کیوں نہیں آئے، سیکرٹری صحت ہر بار پیش ہو جاتے ہیں۔ چیف جسٹس نے صوبائی سیکرٹری صحت سےاستفسار کیا کہ آپ نے پشاور مینٹل اسپتال کا دورہ کیا ہے جس پر انہوں نے کہا گزشتہ ہفتے گیا تھا۔چیف جسٹس نے کہا وہاں انسانوں کو جانوروں سے بھی بدتر حالت میں رکھا جا رہا ہے، لوگ اپنے گھروں میں کتوں کو بھی اس طرح نہیں رکھتے، سیکرٹری صحت خیبرپختونخوا نے کہا کہ آپ کے دورے کے بعد بہتری کے لیے کافی اقدامات کیے ہیں، ایک الگ کیمپس بھی قائم کر رہے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ‘میں سیمپل لایا تھا وہاں دوائیاں زائد المعیاد ہیں اور ڈاکٹر بھی نہیں جاتے، کن بنیادوں پر آپ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ کے پی کو جنت بنا دیا گیا، صوبے کی حالت بدترین ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ میں تین چار دن بعد دوبارہ دورہ کر کے دیکھوں گا کہ کیا بہتری آئی ہے۔سیکرٹری صحت نے عدالت کو بتایا کہ خیبرپختونخوا کے 63 سرکاری اسپتالوں میں 4 ہزار کلو فضلہ روزانہ نکلتا ہے اور مشینیں 3600 کلو فضلہ تلف کرسکتی ہیں۔اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اب بھی صوبے کے اسپتالوں میں 480 کلو فضلہ تلف نہیں ہوتا، چیف جسٹس پاکستان نے کہا صوبائی حکومت اسپتالوں کا فضلہ ٹھکانے لگانے کا بندوبست نہ کرسکی۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ دسمبر 2019 تک فضلے کے مکمل خاتمے کا ہدف دیا ہے جس پر سیکرٹری صحت نے کہا کہ کوشش کریں گے اگلے سال جون تک معاملہ حل کر دیں۔عدالت نے کیس کی سماعت 2 ماہ کے لیے ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…