منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

اقوام متحدہ نے پاکستان کو ایسے ممالک کی فہرست میں ڈال دیا کہ جان کر پاکستانی اپنے حکمرانوں پر ہی برس پڑینگے، یہ فہرست کن ممالک کی ہے ؟افسوسناک اعدادوشمار بھی جاری کر دئیے گئے

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک) اقوامِ متحدہ نے پاکستان کو ایشیا پیسفک ممالک کی اس فہرست میں شامل کردیا ہے جو سماجی بہبود، تعلیم اور صحت عامہ پر سب سے کم رقم خرچ کرتے ہیں۔اقوامِ متحدہ کے اقتصادی و سماجی کمیشن برائے ایشیائی اور پیسفک ممالک کی جاری کردہ رپورٹ سوشل آئوٹ لک فار ایشیا اینڈ دا پیسفک 2018 میں بتائے گئے دیگر ممالک میں بنگلہ دیش، انڈونیشیا، لاس، نیپال اور

مشرقی تیمور شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق مشرقی تیمور کے علاوہ گروپ میں موجود دیگر تمام ممالک اپنی مجموعی ملکی پیداوار کا محض 5 فیصد حصہ تینوں سماجی شعبہ جات پر خرچ کرتے ہیں جو خطے میںرائج اوسط 9 فیصد سے بھی کم ہے۔ان میں سے اکثریت کم آمدنی والے ممالک ہیںجن کے انسانی اور دیگر وسائل تنازعات اور قدرتی آفات کی وجہ سے زوال پذیر ہیں۔اس گروپ کے ممالک کو درپیش سب سے بڑا چیلنج عوام پر سرمایہ کاری کرنے کے لیے سیاسی عزم ہونا اور عوامی حمایت حاصل کرنا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک جانب ایشیا پیسفک خطے کے تمام ممالک پرائمری سکولوں میں اندراج کی شرح بڑھ کر 90 فیصد ہونے سے بنیادی تعلیم میں خاصی بہتری رونما ہوئی تو دوسری جانب ثانوی تعلیم میں داخلے کی شرح خاصی مختلف ہے جبکہ پاکستان اور کمبوڈیا میں یہ محض 45 فیصد ہے۔واضح رہے کہ ایشیا پیسفک خطے میں ترقی پذیر ممالک اپنی ملکی مجموعی پیداوار کا صرف 3.7 فیصد سماجی بہبود کے شعبہ جات پر خرچ کرتے ہیں جبکہ دنیا بھر میں یہ اوسط 11.2فیصد ہے۔رپورٹ کے مطابق اس کم سرمایہ کاری کی بدولت ایشیا پیسفک ممالک کی 60 فیصد آبادی کو بیمار پڑنے، معذور ہونے، بے روزگار ہونے، حاملہ ہونے اور بڑھاپے میں قدم رکھنے کی صورت میں کسی قسم کا کوئی تحفظ حاصل نہیں۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ مجموعی طور پر خطے

میں جی ڈی پی سے تینوں سماجی شعبہ جات میں کیے جانے والے اخراجات کو عالمی اخراجات کی سطح تک پہنچنے کے لیے ہر سال 281 ارب ڈالر اضافی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔چنانچہ ان ممالک کو سماجی تحفظ کے پروگراموں پر 2 تہائی مزید اخراجات کرنے کی ہدایت دینے کی ضروت ہے۔اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایشیا پیسفک خطے میں 1.2 ارب افراد اب بھی 3.20 ڈالر

روزانہ آمدنی سے کم میں زندگی گزار رہے ہیں۔جس میں سے 40 کروڑ افراد 1.90 ڈالر روزانہ آمدن کے باعث خط غربت سے نیچے خاصی مشکل زندگی گزار رہے ہیں، اس تعداد میں سے 2 تہائی افراد جنوبی ایشیا بالخصوص بھارت میں مقیم ہے۔رپورٹ میں اس کے حل کی جانب توجہ دلاتے ہوئے بتایا گیا کہ اس کے لیے ان ممالک کی حکومتوں کو سماجی بہبود، تعلیم اور صحت عامہ کے شعبوں میں عوام پر کیے جانے والے اخراجات میں اضافہ کرنا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…