اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سی پیک سے پاک چین تذویراتی شراکت داری اقتصادی تعاون کے نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے ، پاکستان چاہتا ہے کہ چین خطے میں اپنے نمایاں مقام کے تناظر میں افغان مسئلے کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے،نریندر مودی کی کرتار پور راہداری کھولنے کی توثیق پاکستان کیلئے ایک بڑی سفارتی کامیابی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سکھ برادری کی دیرینہ خواہش تھی کہ کرتاپور راہداری کو کھولا جائے۔وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بھارت کے ساتھ اچھے ہمسائیگی کے تعلقات اور کشمیر کے بنیادی تنازعے کو پس پشت ڈالے بغیر تمام فورموں پر مذاکرات کی خواہاں ہے۔چین پاکستان اقتصادی راہداری سے متعلق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان میں اس بڑے منصوبے پر مکمل قومی اتفاق رائے پایا جاتا ہے کیونکہ یہ ملک کیلئے اقتصادی ترقی کے انجن کی حیثیت رکھتا ہے۔وزیرخارجہ نے کہا کہ چین نے ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ہے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان تذویراتی شراکت داری اقتصادی تعاون کے نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔افغانستان سے متعلق شاہ محمود قریشی نے اس ملک میں امن واستحکام کی پاکستانی خواہش کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ چین خطے میں اپنے نمایاں مقام کے تناظر میں افغان مسئلے کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔دریں اثناوزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ کی تنظیم کی طرف سے لگائے گئے چیریٹی بازار میں مختلف اسٹالز کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ایونٹ سے ہمیں مختلف مماک کی ثقافت سے متعارف ہونے کا موقع ملتا ہے۔ اتوار کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ کی تنظیم کی
طرف سے لگائے گئے چیریٹی بازار کا دورہ کیا۔ وزیر خارجہ نے مختلف سٹالز کا دورہ کیا اور منتظمین سے بات چیت کی۔ وزیر خارجہ مختلف سفارت کانوں کی طرف سے لگائے گئے اسٹالز پر خصوصی طور پر گئے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایسے ایونٹ سے ہمیں مختلف مماک کی ثقافت سے متعارف ہونے کا موقع ملتا ہے۔ اس طرح کے ثقافتی پروگراموں کے انعقاد سے قربتیں بڑھتی ہیں۔