اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ہمیں آئی ایم ایف سے معاہدے کی کوئی جلدی نہیں،ہم نے متبادل انتظامات کر لیئے ہیں،تین ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانی ایک ارب ڈالر اضافی بھیج چکے ہیں،ن لیگ نے ڈیزل پر 101 فیصد ٹیکس لگایا،آج ڈیزل پر ٹیکس پانچ گنا کم ہے،ہم قرضے سود کی ادائیگی کیلئے لے رہے ہیں،چاہتے تو ٹیکس بڑھا کر مہنگائی میں اضافہ کر سکتے تھے،
آئی ایم ایف کیساتھ معاہدہ ملکی معیشت کی بہتری کیلئے کریں گے،سی پیک پر سیاست نہ کی جائے۔جمعہ کو قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے اسد عمر نے کہاکہ ایوان کے تقدس کی بات کرنے والے آج تک کسی بڑے فیصلے پر ایوان کو اعتماد میں لینے نہیں آئے ،حقیقی طور پر ایوان اس وقت مضبوط ہوتا ہے جب بڑے فیصلے ایوان کو اعتماد میں لے کر کیئے جائیں،انہوں نے کہا کہ سی پیک کے اوپر سیاست نہ کریں، میرا کوئی ایک بیان بتایا جائے جو میں نے سی پیک کے خلاف دیا ہو,اسدعمرنے کہا کہ نہیں چاہتا کہ شہباز شریف کے بیان سے تارکین وطن کی دل شکنی ہو،تین ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانی ایک ارب ڈالر اضافی بھیج چکے ہیں،اپوزیشن لیڈر این آر او کر کے پارٹی والوں چھوڑ کر چلے گئے تھے،ریکارڈ پر ہے کہ ن لیگ نے ڈیزل پر 101 فیصد ٹیکس لگایا،آج ڈیزل پر ٹیکس پانچ گنا کم یے،ہم نے کہا تھا کہ معاشی صورتحال سے نمٹنے کیلئے دوست ممالک کیساتھ بات کریں گے،ہم نے یہ بھی کہا تھا کہ ساتھ آئی ایم ایف سے بھی بات کریں گے،اسد عمر نے کہا کہ معیشت کو دو بڑی مشکلات درپیش ہیں،تجارتی خسارہ اور کرنٹ اکاونٹ ڈیفیسٹ بڑی مشکلات ہیں،ہم قرضے سود کی ادائیگی کیلئے لے رہے ہیں،چاہتے تو ٹیکس بڑھا کر مہنگائی میں اضافہ کر سکتے تھے،آئی ایم ایف کیساتھ معاہدہ ملکی معیشت کی بہتری کیلئے کریں گے،کوئی جلدی نہیں ہے ہم نے متبادل انتظام کر لیا ہے،آئی ایم ایف کیساتھ جو بھی معاہدہ ہوگا ایوان کو اعتماد میں لیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کے وزیر اعلی پنجاب نے
قوم کے سامنے کھڑے ہو کر وعدہ کیا تھا کہ آصف علی زرداری کو سڑکوں پر نہ گھسیٹا تو میرا نام شہباز شریف نہیں،جبکہ پچھلے سیشن میں شہباز شریف نے کہا کہ وزیر خزانہ ہمارے اور آصف زرداری میں فرق پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ،یہ یوٹرن ہوتا ہے (ن)لیگ نے لوگوں کے ڈالر اکائونٹس فریز کیئے ،ہم ایسا کوئی کام نہیں کریں گے جس سے سرمایہ کاری میں منفی رحجان پیدا ہو ۔