لاہور (این این آئی ) وزیراعظم عمران خان کے میشر برائے اوور سیز پاکستانیز سید ذوالفقار عباس بخاری نے کہا ہے کہ خان صاحب نے یو ٹرن کی بہت بڑی بات کی ہے، ایک لیڈر ہی یو ٹرن کی بات کرسکتا ہے، اگر کوئی شخص اپنی بات پر اڑا رہے اسے ضدی کہتے ہیں، میں نے کچھ غلط نہیں کیا جو استعفیٰ دوں ،میرا کیس عدالت میں ہے اور عدلیہ میں قابل ججز ہیں جو بھی وہ فیصلہ کریں گے قبول کروں گا ،
ججز کو اپنا کام کرنے دیں،جو بھی فیصلہ کرینگے قبول ہو گا۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے مقامی ہوٹل میں پی ڈبلیو ایف کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا ہماری کوشش ہے کہ کرپشن ختم ہواور پانچ سالوں میں آپ کو فلاحی ریاست دیں،یہ کام چھ ماہ میں نہیں ہو سکتاہم ایک وائٹ پیپر تیار کر رہے ہیں جس میں ہم بتائینگے کہ ماضی میں کتنی کرپشن ہوئی ہے۔میرے محکمے میں پہلے بہت کرپشن تھی ہماری ساری ٹیم کچھ کرنا چاہتی ہے۔ چیف جسٹس نے اورسیزپاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جو قابل تحسین ہے، ہم ایک نئی ایپ بنا رہے ہیں جس میں بیرون ملک پاکستانی ملازمتوں کے لیے اپنی درخواستیں دے سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اوورسیز کی شکایات کے ازالے کے لیے الگ سے ایک ایپ بنا رہے ہیں۔ بیس ارب ڈالر جو بیرون ملک سے آتے ہیں کوشش کر رہے ہیں کہ اس کے لیے باقاعدہ چینل بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ای او بی آئی فنڈ میں دس فیصد اضافہ کر رہے ہیں، سو دنوں کے اندر ہم ای او بی آئی فنڈ پانچ ہزار سے چھ ہزار پانچ او تک لے گئے ہیں، ایک ماہ کے اندر ہم ای او بی آئی کی ماضی کی کرپشن سامنے لائیں گے ہماری کوشش ہے کم سے کم اجرت پندرہ ہزار پر عملدرآمد ہو۔انہوں نے کہاکہ خان صاحب نے یو ٹرن کی بہت بڑی بات کی ہے، ایک لیڈر ہی یو ٹرن کی بات کرسکتا ہے، اگر کوئی شخص اپنی بات پر اڑا رہے اسے ضدی کہتے ہیں، میں نے کچھ غلط نہیں کیا جو استعفیٰ دوں ،میرا کیس عدالت میں ہے اور عدلیہ میں قابل ججز ہیں جو بھی وہ فیصلہ کریں گے قبول کروں گا ، ججز کو اپنا کام کرنے دیں،جو بھی فیصلہ کرینگے قبول ہو گا۔